کرناٹک بحران: اسپیکر نے سپریم کورٹ سے کہا، نااہلی اور باغی ایم ایل اے ایس کے استعفوں پر کل تک فیصلہ لیں گے 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 16th July 2019, 10:22 PM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

نئی دہلی،16/جولائی (آئی این ایس انڈیا) کرناٹک اسمبلی کے صدر کے آر رمیش کمار نے منگل کو سپریم کورٹ سے کہا کہ باغی ممبران اسمبلی کی نااہلی اور ان کے استعفی کے معاملے میں وہ بدھ تک فیصلہ لے لیں گے۔ساتھ ہی صدر نے عدالت سے اس معاملے میں جمود برقرار رکھنے کے پہلے حکم میں صورتحال بہتر بنانے کی درخواست کی۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس دیپک گپتا اور جسٹس انروددھ بوس کی بنچ کے سامنے صدر کی جانب سے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ صدر سے غلطی نہیں ہوتی لیکن انہیں وقت متعینہ کے اندر معاملے کا فیصلہ لینے کے لیے نہیں کہا جا سکتا۔سنگھوی نے بنچ سے سوال کیاکہ صدر کو یہ ہدایت کس طرح دی جا سکتی ہے کہ معاملے پر خصوصی طور پر فیصلہ لیا جائے؟ اس طرح کا حکم تو زیریں عدالت میں بھی منظور نہیں کیا جاتا ہے۔  انہوں نے کہا کہ جائز استعفی ذاتی طور پر صدر کو سونپ ہوتا ہے اور یہ رکن اسمبلی صدر کے دفتر میں استعفی دینے کے پانچ دن بعد 11 جولائی کو ان کے سامنے پیش ہوئے۔باغی ممبران اسمبلی نے عدالت سے کہا کہ صدر نے انہیں نااہل قرار دینے کی منشا کے ساتھ ان کے استعفے زیر التواء رکھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نااہلی سے بچنے کیلئے استعفی دینے میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔ باغی ممبران اسمبلی نے کہا کہ ریاستی حکومت اقلیت میں آگئی ہے اور ان کے استعفی قبول نہ کرکے صدر اعتماد کے ووٹ کے دوران حکومت کے حق میں ووٹ دینے کے لیے دباؤ بنا رہے ہیں۔روہتگی نے کہا کہ آئین کی 10 ویں شیڈول کے تحت نااہلی کی کارروائی مختصر سماعت ہے اور استعفی کا معاملہ مختلف ہے اور انہیں قبول کرنے کا واحد بنیاد ہوتا ہے کہ یہ اپنی مرضی سے دیئے گئے ہیں یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی بھی حقیقت نہیں ہے جس سے یہ پتہ چلتا ہو کہ بی جے پی نے ان باغی ممبران اسمبلی کے ساتھ مل کر کوئی سازش کی ہے۔روہتگی نے کہا کہ نااہلی کی کارروائی اور کچھ نہیں بلکہ باغی اراکین اسمبلی کے استعفوں کو بے اثر بنانے کی کوشش ہے۔انہوں نے کہا کہ نااہلی کی کارروائی ایوان میں پارٹی کے تئیں ڈسپلن نہ ہونے کیلئے کی جاتی ہے نہ کہ ایوان کے باہر اجلاسوں میں شامل ہونے کے لیے۔بنچ نے جاننا چاہا کہ کیا نااہل قرار دینے کے لئے ساری درخواستوں کی بنیاد ایک جیسی ہے تو روہتگی نے کہا کہ مجموعی طور پر ایسا ہی ہے۔انہوں نے کہا کہ صدر کو یہ دیکھنا ہے کہ استعفی رضاکارانہ طور پر دیئے گئے ہیں یا نہیں۔روہتگی نے کہا کہ کرناٹک کے موجودہ سیاسی بحران پر قابو پانے کا واحد طریقہ ان باغی اراکین اسمبلی کے استعفے قبول کرنا ہی ہے۔باغی ممبران اسمبلی کی جانب سے انہوں نے کہاکہ میں جو بھی کرنا چاہتا ہوں، ویسا کر سکوں یہ میرا بنیادی حق ہے اور صدر کی طرف سے میرا استعفی قبول نہیں کئے جانے کو لے کر مجھے پابند نہیں کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ ہونا ہے اور باغی ممبران اسمبلی کو استعفی دینے کے باوجود وہپ پر عمل کرنے پر مجبور ہونا پڑ سکتا ہے۔روہتگی نے کہا کہ 10 ممبران اسمبلی نے چھ جولائی کو استعفی دیا اور نااہلی کی کارروائی دو ممبران اسمبلی کے خلاف زیر التوا ہے۔اس پر بنچ نے جب یہ پوچھا کہ آٹھ ممبران اسمبلی کے خلاف نااہلی عمل کب شروع ہوئی؟توروہتگی نے کہا کہ ان کے خلاف نااہلی کی کارروائی 10 جولائی کو شروع ہوئی۔کورٹ میں کرناٹک کے سیاسی بحران کی اہم وجہ بنے 15 باغی ممبران اسمبلی کی عرضی پر سماعت چل رہی ہے۔بتا دیں ریاست کے 10 باغی اراکین اسمبلی کے بعد کانگریس کے پانچ دیگر اراکین اسمبلی نے 13 جولائی کو عدالت میں عرضی دائر کرکے الزام لگایا تھا کہ اسمبلی اسپیکر ان استعفی قبول نہیں کر رہے ہیں۔
 

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔   

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...