کرناٹک میں موسلادھاربارش سے 4000کروڑروپئے کا نقصان، فوری طورپرمناسب امداد ی رقم جاری کرنے ریاستی حکومت کی مرکزی حکومت سے اپیل
بنگلورو،11؍اگست (ایس او نیوز) ریاست میں پچھلے چنددنوں سے ہورہی موسلادھاربارش کے نتیجہ میں سیلابی صورتحال سے 4000کروڑ روپئے نقصان کااندازہ لگایاگیاہے۔ اس سلسلہ میں ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت سے درخواست کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ ریاست کرناٹک بارش اورسیلاب متاثرین کی بازآبادکاری اور تباہ فصلوں کی تلافی کے لیے مناسب امدادی رقم جاری کی جائے۔
وزیراعظم نریندرمودی کے ساتھ ویڈیوکانفرنس کے بعدایک مشترکہ اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی وزیرداخلہ بسواراج بومئی اور وزیرمحصولات آراشوک نے کہا کہ بار ش سے تباہ حال کرناٹک کے لیے مناسب معاوضہ جاری کرنے کے لیے مرکزی حکومت سے اپیل کی گئی ہے۔ ریاست میں سیلابی صورتحال کاجائزہ لینے کے لیے فوری طورپرمرکزی ٹیم روانہ کرنے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔ریاست کے مسائل کوسنجیدگی سے لیتے ہوئے فوری راحت کاری کے اقدامات کئے جانے کا وزیراعظم نے بھروسہ دلایاہے۔
سیلاب میں ہلاک ہونے والوں پرنہایت رنج وغم کااظہارکرتے ہوئے وزیراعظم نے مویشیوں کی حفاظت کواولین ترجیح دینے کی ہدایت دی ہے۔ مرکزسے اپیل کی گئی ہے کہ سیلابی صورتحال پر مکمل قابوپانے کے لیے درکارنفری قوت فراہم کی جائے۔گھاٹی علاقوں میں زمین کھسکنے کے واقعات پرقابوپانے کے لیے خصوصی انتظام کیاجائے۔ اس کے لیے مرکزی حکومت سے ریاستی حکومت کے لیے درکارمالی اورٹیکنیکی امدادفراہم کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں بارش اورسیلاب سے 3000مکانات کونقصان پہنچا ہے۔80ہزارایکڑزرعی اراضی کی کھڑی فصل کونقصان پہنچاہے۔ اس کے علاوہ 3500 کلومیٹرطویل سڑکیں اوربنیادی ڈھانچہ جات تباہ وتاراج ہوئے ہیں۔ 393عمارتوں، 250پلوں اور104چھوٹی آبپاشی علاقوں کونقصان ہواہے۔5ریاستوں میں ہورہی بارش وسیلابی صورتحا ل کا جائزہ لینے کے بعد وزیراعظم نے ماہ جون اورجولائی میں ہوئی بارش کی جانکاری حاصل کی۔ گزشتہ سال سیلاب سے ہوئے نقصانات کی تلافی کے لیے بھی خصوصی پیکیج کااعلان کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ سماوی آفت نظم وانصرام فنڈکے تحت دوسری قسط کی مبلغ رقم 365کروڑرو پئے پیشگی طورپر جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ فوری امداداوردیرپا منصوبوں کے لیے معاونت کی بھی درخواست کی گئی ہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ رواں ماہ بارش اورسیلابی پانی سے شمالی کرناٹک اوربارانی(ملناڈ) علاقوں میں بہت تباہی مچی ہے۔شدیدطوفانی بارش،ہوائیں اورسیلاب کی وجہ سے بہت ساری ندیاں خطرہ کے نشان سے اوپربہہ رہی ہیں،جہاں سیلابی صورتحال کاسامناہے۔ ریاست کے 13اضلاع اور876گرام پنچایتوں میں 1744راحتی مراکزکھولے گئے ہیں۔بارش کی زدمیں آکرہلاک ہونے والوں کیلئے 5 لاکھ روپئے معاوضہ، مکمل طورپر گھرسے محروم ہونے والوں کیلئے 5لاکھ روپئے،نصف متاثرہ مکانات کی مرمت کے لیے 3لاکھ روپئے،جزوی متاثرہ مکانات کی مرمت کیلئے ایک لاکھ روپئے معاوضہ جاری کیاجائے گا۔ اس سلسلہ میں باضابطہ حکمنامہ جاری کرتے ہوئے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرزکوہدایت دے دی گئی ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ وزیراعلیٰ بی ایس ایڈی یورپانے سیلابی صورتحال کے سلسلہ میں پیشگی احتیاطی اقدامات اپنانے کی ہدایت دی ہے۔ریاست میں این ڈی آرکی 4ٹیمیں،تربیت یافتہ ایس ڈی آریف کی 8ٹیمیں، اور4ہیلی کاپٹروں کوسیلابی صورتحال کاسامنا کرنے کے لیے تعینات کیاگیاہے۔