کرناٹک میں کورونا کی دہشت کا ایک اور ریکارڈ ، تقریباً 20 ؍ ہزار متاثر ، بنگلورو میں لاک ڈاؤن یا سخت امتناعی احکامات ؟
بنگلورو ، 19؍ اپریل (ایس او نیوز ) اتوارکے روز کرناٹک میں کورونا نے اپنا خوفناک ترین رخ پیش کیا اور اب تک متاثرین کی تعداد کا ایک نیا ریکارڈ سامنے آیا ریاست بھر میں 7 6 0 9 1 تازه معاملات سامنے آئے ۔جبکہ 81 لوگوں کی موت واقع ہوئی ۔
شہر بنگلورو میں بھی متاثرین کی تعداد میں اسی رفتار سے اضافہ ہوا ہے شہر میں ایک ہی دن 12793 نئے متاثرین کی نشاندہی کی گئی ہے۔ بنگلورو میں اس وباء کی زدمیں آ کر 24 گھنٹوں کے دوران 60 لوگوں نے دم توڑ دیا۔ اتنی بڑی تعداد میں اموات کے سبب شہر کے قبرستانوں اور شمشانوں کے پاس گزشتہ تین چار دنوں سے لگی قطار اور زیادہ طویل نظر آنے گی۔
ریاست بھر میں صحت یاب ہو کر اسپتالوں سے رخصت ہونے والے مریضوں کی تعداد 4603 رہی ۔ 603 متاثرین ریاست بھر کے اسپتالوں میں آئی سی یو میں زیر علاج ہیں ۔ کر نا ٹک میں کیسوں کی مجموعی تعداد 1161065 تک جا پہنچی ، فعال کیس 133543 تک پہنچ چکے ہیں، ریاست بھر میں مرنے والوں کی تعداد 13351 ہو چکی ہے اور بنگلورو میں 3 12 5 لوگوں کی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ بنگلورو میں جہاں متاثرین کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہوتا جارہا ہے ریاست کے دیگراضلاع میں یہ تعداد رفتہ رفتہ بڑھ رہی ہے ۔بنگلورو میں کورونا کو پھیلنے سے روکنے کیلئے حکومت کی طرف سے پیر کی شام سے سخت ضوابط لا نے پر غور کیا جا رہا ہے ۔
مانا جا رہا ہے کہ پیر کی سہ پہر 4 بجے ودھان سودھا میں وزیر محصولات آراشوک کی صدارت میں طلب کی گئی میٹنگ میں وزیر اعلی بی ایس ایڈی یورپا ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شامل ہوں گے اور تمام سیاسی جماعتوں سے حالات سے نپٹنے کے متعلق مشورے کر یں گے اور اس کے بعد امکان ہے کہ بنگلورو میں کورونا کو روکنے کیلئے سخٹ ضابطہ لا گو کیا جا ئے گا۔
کہا جار ہا ہے کہ کورونا کے ماہرین کی کمیٹی نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ شہر بنگلورو میں کورونا کے پھیلاؤ کی زنجیر کو تو ڑ نے کیلئے کم از کم 15 دنوں کیلئے سخت ترین لاک ڈاؤن کیا جا ئے ۔ وزیر صحت ڈاکٹر سدھا کر نے اس تجویز کی حمایت کی ہے لیکن وزیر محصولات آر اشوک نے بنگلورو میں سخت لاک ڈاؤن کی تجویز کی شدید مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ شہر میں ماسک ، سماجی فاصلہ اور مصروف عوامی علاقوں میں امتناعی احکامات کے نفاذ کویقینی بنا یا جا ئے ۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن نافذ کر نے کا حکومت کا کوئی منصو بہ نہیں ہے ۔ دوسری طرف سدھاکر نے کہا ہے کہ ماہرین کی کمیٹی نے حکومت کو جومشورہ دیا ہے اس کو عملی جامہ پہنایا جائے گا۔