ریاست کرناٹک میں کوروناپر قابوپانے کیلئے سخت قوانین جاری کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے:آر اشوک
بنگلورو، 4؍ جنوری (ایس او نیوز) مہاراشٹرامیں کوروناکے معاملات زیادہ پائے جانے کی وجہ سے ہمیں بھی خوف بڑھنے لگاہے،بیلگاوی،کلبرگی اور دیگر قریبی مقامات میں مہاراشٹرا سے لوگ زیادہ تعداد میں آیاکرتے ہیں،اس لئے سخت قوانین جاری کرنے کے سوا کوئی دوسراچارہ ہی نہیں ہے۔اس معاملے میں کوئی بھی فیصلہ کرناہو تو پہلے وزیر اعلیٰ کے ساتھ تبادلہ ئ خیال کرنے کے بعد ہی حتمی فیصلہ کیاجائے گا۔یہ بات ریاستی وزیر برائے مالگذاری آر اشوک نے کہی۔
انہوں نے یہاں تعلقہ کے نندی ہلز پر گذشتہ روز اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کورونااور اومیکرون پر قابوپانے کیلئے ریاست کرناٹک میں سخت قوانین جاری کرناضروری ہے،فی الحال ویسٹ بنگال،نئی دلی،مہاراشٹرا میں سخت قوانین جاری کردئے گئے ہیں۔کرناٹک مہاراشٹراکی قریبی ریاست ہے اس لئے 7جنوری تک کیلئے نائٹ کرفیو کا اعلان کیاگیاہے۔آئندہ کے اقدام کے تعلق سے وزیر اعلیٰ کے ساتھ بات چیت کی جائے گی۔آر اشوک نے کہا کہ ہمارے لئے ریاست کے عوام کا تحفظ ہی اہم ہے،اسلئے چاہے کچھ بھی کرناپڑے عوام کے تحفظ کو ہی ترجیح دی جائے گی۔اسپتالوں کا قیام،آکسیجن پلانٹ، دوائیوں کا ذخیرہ سمیت دیگر تمام احتیاطی اقدامات کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس والوں کی پدیاترا اپنی جگہ ہے،ہم عوام کے تحفظ اور ریاست کی ترقی کو ہی ترجیح دیں گے۔اگر سخت قوانین پر عمل نہیں ہوپایاتو لاک ڈاؤن ناگزیر ہوجائے گا۔اس لئے ہم سب کو چاہئے کہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔ مرکزی حکومت کی طر ف سے اعلان کردہ ریڈ زون میں بنگلور بھی شامل ہے،اس لئے وزیر اعلیٰ نے اجلاس طلب کیاتھااور بنگلور میں مزید چند سخت قوانین جاری کرنے کے بارے میں غور کیاہے۔کوروناکی تیسری لہر کے بارے میں وزیر اعلیٰ مختلف مرحلوں میں اجلاس منعقدکرتے آرہے ہیں،لاک ڈاؤن سے اگربچناہے تو قوانین پر عمل کرکے کوروناکو مزید بڑھنے سے روکناہوگا۔اس موقع پر ریاستی وزیر برائے باغبانی منی رتنم، ڈپٹی کمشنر آر لتا،ایس پی جی جے پ متھن کماراور دیگر موجود تھے۔