کرناٹک کے اقلیتی بجٹ میں 40فیصد تک کٹوتی کے آثار،2019/20کے 2950کروڑ کے مقابلے 2000کروڑ بھی مل گئے تو غنیمت
بنگلورو26/فروری(ایس او نیوز)ایسے مرحلے میں جبکہ وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کی طرف سے ریاستی بجٹ کی تیاری کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ مختلف سرکاری محکموں کے افسروں سے وزیر اعلیٰ کی میٹنگوں کا سلسلہ بھی تکمیل کی طر ف گامزن ہے۔ ایسے میں یہ خدشات بڑھ گئے ہیں کہ کرناٹک کو مرکزی حکومت سے واجب الادا ٹیکسوں کی حصے داری کی رقم ادا نہیں کی گئی ہے۔
اس کے ساتھ ہی پندرہویں مالیاتی کمیشن نے کرناٹک کو دی جانے والی رقم میں 29ہزا ر کروڑ روپے تک کی کمی کردی ہے۔ اس لئے اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ فنڈس کی اس قلت کا راست اثر ریاست کے بجٹ پر مرتب ہو گااور اس کی وجہ سے ریاستی حکومت کی طر ف سے جاری فلاحی اسکیموں کے لئے دی جانے والی رقم میں بھاری کٹوتی ہو سکتی ہے۔ گزشتہ ہفتہ مختلف سیاسی رہنماؤں پر مشتمل ایک وفد نے وزیر اعلیٰ ایڈی یورپا سے ملاقات کی اور کرناٹک میں اقلیتوں کے لئے سابقہ بجٹ کے تمام منصوبوں کو سال 2020/21کے بجٹ میں برقرار رکھنے کی گزارش کی اور ساتھ ہی بجٹ میں جن اسکیموں کو جگہ دی جا سکتی ہے ان کے بارے میں بھی تمام نے اپنے اپنے انداز میں خاکہ پیش کیا۔
حالانکہ وزیر اعلیٰ کی طر ف سے اس وفد کو کسی طرح کی کوئی واضح یقین دہانی نہیں کروائی گئی۔ ایڈی یورپا نے صرف اتنا کہہ کر تمام کو رخصت کردیا کہ ان تجاویز پر وہ غو ر کریں گے۔ تاہم بجٹ کی تیاری سے جڑے اعلیٰ سطحی ذرائع سے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے بجٹ کی تیاری کے مرحلے میں سال رواں کے دوران محکمہ اقلیتی بہبود کے بجٹ اور اس کے تحت اب تک جاری ہو کر استعمال میں آنے والی رقم کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا گیاہے۔
بتایا جاتا ہے کہ اب تک محکمہ کی طرف سے بجٹ کی جتنی رقم کا استعمال کیا گیا ہے اس کی بنیاد پر ہی اگلے بجٹ کی ترتیب دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ گزشتہ سال جاری کئے گئے بجٹ 2950کروڑ روپیوں میں سے محکمہ کی طرف سے اب تک لگ بھگ 50فیصد بجٹ ہی استعمال ہو سکا ہے۔
اس کے علاوہ ریاست میں سیلاب کی تباہی سے نپٹنے کے لئے تمام محکموں کی بجٹ فنڈنگ میں جس طرح کٹوتی کی گئی اقلیتی بہبود کے محکمہ کو بھی اس میں شامل کیا گیا اور بجٹ تجاویز میں منظور شدہ فنڈس میں سے تقریباً 500کروڑ روپے کی رقم کاٹ کر سیلاب متاثرین کو دینے کے لئے رکھ دیا گیا اس حساب سے اقلیتی بجٹ کے بجٹ کو گھٹا کر 2450کروڑ کردیا گیا تھا۔
اب جبکہ وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا اپنے اگلے بجٹ کی تیاری میں لگے ہیں۔ مرکز سے فنڈس کی وصولی میں پیش آنے والی دشواریوں کو دیکھتے ہوئے جس طرح تمام محکموں کے گرانٹس میں کٹوتی کا منصوبہ بنایا ہے خدشہ ہے کہ محکمہ اقلیتی بہبود کے بجٹ میں بھی زبردست کٹوتی کی جائے گی۔