کرناٹک میں پارٹی بدلنے والے وزراء واراکین اسمبلی کی بغاوت کا خوف، بی جے پی 17حلقوں میں پارٹی کے متبادل امیدواروں کو تیار کرنے میں مصروف
بنگلورو،12؍دسمبر (ایس او نیوز) کرناٹک کی سابقہ کانگریس وجے ڈی ایس حکومت کو گرانے کے لئے بی جے پی نے جن 17اراکین اسمبلی کو پارٹی بدلنے کے لئے راضی کیا تھا، اب ان میں سے متعدد کے بی جے پی چھوڑ کر کانگریس کے چلے جانے کے خدشات کے درمیان بی جے پی نے ا ن اراکین اسمبلی و وزراء کی نقل وحرکت پر نظر رکھنی شروع کردی ہے۔ رکن کونسل ایچ وشواناتھ کی طرف سے بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوجانے کے واضح اشاروں کے درمیان دیگر وزراء اور اراکین اسمبلی کی طرف سے بھی یہی روش نہ اپنائی جائے بی جے پی کے خیمے میں اس بات کا خوف پایا جانے لگا ہے۔ حالانکہ بعض وزراء اور اراکین اسمبلی نے واضح کیا ہے کہ وہ پارٹی چھوڑ کر جانے والے نہیں ہیں، اس کے باوجود بی جے پی اعلیٰ کمان اور ریاستی قیادت کو ان کے بیانات پر اعتبار نہیں ہے۔ سیاسی میدان میں کبھی بھی کچھ بھی ہو سکتا ہے، اس خوف سے بی جے پی کی مرکزی قیادت نے ریاستی قیادت کو ہدایت دی ہے کہ ان تمام پر نظر رکھی جائے، کیونکہ جب مخلوط حکومت کو گرانے کے لئے آپریشن کمل شروع کیا گیا، اس مرحلہ میں بھی ان اراکین اسمبلی نے کہا تھا کہ وہ کانگریس چھوڑنے والے نہیں ہیں لیکن عین موقع پر ان تمام نے اپنی وفاداری تبدیل کردی۔ اب کرناٹک میں بی جے پی کی مقبولیت کے گراف میں گراوٹ اور آنے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو واضح اکثریت نہ ملنے کے اشاروں کے درمیان مانا جا رہا ہے کہ بعض پارٹی بدلنے والے وزرا ء اور اراکین اسمبلی نے اپنی اپنی پارٹی میں لوٹنے کے اشارے اپنے قریبی حلقوں میں دئیے ہیں۔کہا جاتا ہے کہ اس کی بھنک لگتے ہی ان اراکین اسمبلی کے حلقوں میں بی جے پی نے متبادل امیدواروں کو تیار رہنے کی بھی ہدایت دی ہے۔ پارٹی کو یہ اندیشہ ہے کہ اگر آخر ی لمحات میں ان وزراء اور اراکین اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا ارادہ کیا تو اس سے پارٹی کو غیرمعمولی نقصان ہو سکتا ہے۔ اس لئے پارٹی نے ان کے حلقو ں میں پہلے ہی متبادل امیدواروں کو مستعد رکھنے کی ریاستی قیادت کو ہدایت دی ہے، اس کے مطابق ہر حلقہ میں ایک سے دو اضافی امیدواروں کو تیار کر لیا گیا ہے۔