بنگلورو،3؍مارچ (ایس او نیوز) ملک میں کورونا ٹیکہ لگانے کا تیسرا مرحلہ چل رہا ہے جس میں عمر رسیدہ افراد کو ویکسین لگایا جا رہا ہے۔ اس کے لئے آن لائن رجسٹریشن کے ذریعے اپائنٹمنٹ لے کر سرکاری یا نجی اسپتال میں جانا ہوتا ہے۔ وزیر اعظم نریندرا مودی اور دیگر اہم شخصیات نے خود اسپتال پہنچ کر ٹیکہ لگوایا ہے۔ لیکن کرناٹکا کے وزیر بی سی پاٹل نے وی وی آئی پی کلچر کا مظاہرا کرتے ہوئے ٹیکہ لگانے کے لئے اسپتال کے عملے کو ہی اپنے گھر پر بلا لیا جس پر سوشیل میڈیا میں بہت زیادہ اعتراضات دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
اصولی طور پر اسپتال پہنچ کر ٹیکہ لگوانے کے بعد آدھے گھنٹے تک ڈاکٹروں کی نگرانی میں اسپتال میں ہی رکنا ہوتا ہے۔ لیکن بی سی پاٹل نے قانون اور اصول کو بالائے طاق رکھ کر اپنے ہی گھر پر خود کو اور اپنی بیوی کو ٹیکہ لگوایا۔ جب ڈی ایچ او راجیندرا ڈوڈمنی سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کسی کو بھی اپنے گھر پر ٹیکہ لگوانے کی گنجائش نہیں ہے۔ مذکورہ وزیر کے ذریعے اس طرح کی حرکت کیے جانے کا مجھے کوئی علم نہیں ہے۔ اس سلسلے میں تحقیقات کی جائے گی۔ دوسری طرف ٹی ایچ او ڈاکٹر مکاندار نے اس حرکت کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسپتال میں لوگوں کی بھیڑ ہونے کی وجہ سے گھر پر ٹیکہ لگوایا گیا تھا۔
مگرحقیقت یہ ہے کہ اسپتال میں بزرگ حضرات ٹیکہ لگوانے کے لئے لاٹھیاں ٹیکتے ہوئے اور وھیل چیر کے سہارے گھنٹوں اپنی باری کے انتظار میں بیٹھے رہتے ہیں۔ ایسے وزراء اور اہم شخصیات کی طرف سے وی آئی پی کلچر کا مظاہرا کرنا ایک طرح سے عوام کے ساتھ ظلم اور ناانصافی ہے جو لائق مذمت ہے۔