تبلیغی جماعت کی تعریف آئی اے ایس افسر محمد محسن کو مہنگی پڑی حکومت کرناٹک نے افیسر کے ٹوئٹ کو فرقہ پرستی قرار دے کر وجہ بتاؤ نوٹس تھما دی
بنگلورو،3؍مئی(ایس او نیوز)حکومت کرناٹک نے کورونا وائرس سے متاثر ہوکر صحت یاب ہونے کے بعد پلازما کا عطیہ دینے کے لئے راضی ہونے والے تبلیغی جماعت کے کارکنوں کی تعریف کرنے پر ریاست کے ایک سینئر آئی اے ایس آفیسر محمد محسن کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کی ہے۔
ریاست کے محکمہ پسماندہ طبقات کے سکریٹری محمد محسن نے حال ہی میں اسے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پرٹوئٹ کیا تھا جس کو انہوں نے بعد میں ہٹا دیا۔ کرناٹک کیڈر میں 1996بیاچ کے آئی اے ایس آفیسر نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ 300سے زائد تبلیغی ہیرو صرف دہلی میں پلازما کا عطیہ دے کر ملک کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔ مگر گودی میڈیا کو اس سے کیا؟ محمد محسن اس سے پہلے گزشتہ سال بھی خبروں میں رہے جب اڑیسہ میں الیکشن کمیشن نے انہیں وزیر اعظم مودی کے ہیلی کاپٹر کی تلاشی لینے پر معطل کرد یا تھا۔ اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ انہیں حکومت کی طرف سے وجہ بتاؤ نوٹس موصول ہوا ہے محمد محسن نے بتایا کہ وہ اس کا ضوابط کے تحت جواب دیں گے۔
بتایا جاتا ہے کہ اس ٹویٹ کے بعد حکومت نے اس کی منفی انداز میں تشہیر کا سخت نوٹس لیا ہے۔ حکومت کے حلقے اس بات سے ناراض ہیں کہ محسن نے اپنے ٹوئٹ میں حکومت کی حمایت کرنے والے میڈیا کو گودی میڈیا کے نام سے مخاطب کیا۔ حکومت نے محسن کو دئیے گئے نوٹس میں کہا ہے کہ وہ آل انڈیا سرویس (کنڈکٹ) رولس 1968کی پامالی کے مرتکب ہیں اس لئے وجہ بتائیں۔ نوٹس میں تنبیہ کی گئی ہے کہاکہ اگر وہ جواب نہ دے سکے تو ان پر کارروائی ہو سکتی ہے۔
ریاست کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ جس طرح محمد محسن کو نوٹس جاری کیا گیا ہے اس سے یہی لگتا ہے کہ وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا یہ ہرگز نہیں چاہتے کہ ریاست کا کوئی بھی آئی اے ایس آفیسر ایسا کوئی تبصرہ کرے جو فرقہ وارانہ رنگ اختیار کر جائے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ ریاستی انتظامیہ میں شامل تقریباً تمام اعلیٰ افسروں کی اس طرح ذہن سازی ہو چکی ہے کہ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کے بعد ملک بھر میں پھیلنے والے ہزاروں افرا دکی وجہ سے ہندوستان بھر میں کورونا وائرس پھیلا ہے اس لئے اب وہ اس جماعت کے کارکنوں کی طرف سے متاثرین کی جان بچانے کے لئے پلازما کے عطیہ کو بھی توجہ کے قابل ماننے کے لئے تیار نہیں۔ اسی لئے محکمہ ڈی پی اے آر کے ذریعہ محمد محسن کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کر کے ایسا تاثر قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ کورونا وائرس جیسے سنگین معاملے سے نپٹنے کے لئے جاری کوششوں کو انہوں نے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی ہے۔