ساگر میں اینٹی بائیوٹک انجکشن لگانے کے بعد چار بیمار بچوں کی طبیعت مزید بگڑ گئی ؛ شموگہ ضلعی اسپتال منتقل
شیموگہ، 27؍ جون (ایس او نیوز؍ایجنسی) سردی ، بخار اور قئے سے متاثرہ 14 بچوں میں سے چار بچوں کی حالت اُس وقت خراب ہوگئی جب اُنہیں علاج کے لئے انٹی بائیوٹک انجکشن لگوایا گیا۔ واردات ضلع کے ساگر میں اتوار کو پیش آئی تھی مگر جن چار بچوں کی حالت اب نازک بتائی گئی ہے، اُن کوپیر صبح شموگہ شہر منتقل کیا گیا ہے، چار میں سے تین کو ضلعی میک گن اسپتال منتقل کیا گیا ہے اور ایک بچے کو پرائیویٹ اسپتال لے جایا گیا ہے۔ بچوں کی عمر دس او ربارہ سال کے درمیان بتائی گئی ہے۔
طبی عہدیداران کے مطابق بچوں کو سردی اور بخار کے انفیکشن کے بعد اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ نرسوں نے اتوار کے روز انہیں اینٹی بائیوٹک انجیکشن لگایا، بتایا گیا ہے کہ انجکشن دینے کے فوری بعد چار بچوں کا بخار مزید تیز ہوگیا اور وہ کانپنے لگے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفسر راجیش سُراگی ہلّی نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ یہی انجکشن صبح دوسرے بچوں کو بھی لگوائے گئے تھے، اُنہیں کوئی سائید افیکٹ نہیں ہوا، البتہ شام کو چودہ بچوں کو جب یہی انجکشن لگوایا گیا تو اُن میں سے چار بچوں کی حالت خراب ہوگئی،انہوں نے بتایا کہ دیگر سبھی بچے روبہ صحت ہیں، صرف چار بچوں کی حالت خراب ہوئی ہے۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ انجکشن لگواتے وقت غالباً کوئی ٹیکنیکل غلطی ہوئی ہوگی، جس کی وجہ سے ایسا ہوا ہے۔ مزید کریدے جانے پر انہوں نے بتایا کہ انہیں لگتا ہے کہ نرس نے بچوں کو انجکشن لگوانے کے فوراً بعد کوئی دوائی بھی دی ہوگی، جس کی وجہ سے دوائی کا اُلٹا اثر ہوا۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفسر نے بتایا کہ بچوں کی حالت زیادہ نازک نہیں ہے۔ انہوں نے تعلقہ ہیلتھ آفسر کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی جانچ رپورٹ جمع کرائے ۔
چار بچوں کی حالت اچانک مزید بگڑجانے سے اُن کے گھر والے سکتے میں آگئے ہیں ۔
واقع کی اطلاع ملتے ہی رکن اسمبلی ہراتالو ہلپّا بھی موقع پر پہنچے اور طبی عہدیداران کو بچوں کا مناسب علاج کرانے کی ہدایت دی۔ ہراتالو ہلپا نے کہا ’’واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد میں فوری طور پر اسپتال پہنچا۔ طبی افسران کو بچوں کی مناسب دیکھ بھال کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ اسے ابھی تک ایلرجی مانا جاتا ہے۔ جہاں تک دوا کا سوال ہے، ہم تصدیق کریں گے کہ کس نے اور کہاں سے یہ دوائیں حاصل کی گئی تھی۔‘‘