پاکستانی شہریت کے الزام میں گرفتار بھٹکل کی خاتون کو کرناٹکا ہائی کورٹ سے ملی ضمانت 

Source: S.O. News Service | Published on 11th November 2022, 11:22 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

بھٹکل11/ نومبر (ایس او نیوز) تحقیقاتی ایجنسیوں کی طرف سے پاکستانی شہری ہونے کا الزام لگا کر بھٹکل سے جس خاتون کو گرفتار کرکے کاروار جیل میں بند رکھا گیا تھا ، اسے کرناٹکا ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کردیا ہے۔ 
    
ملزمہ کو ضمانت پر رہائی کا فیصلہ سناتے ہوئے ہائی کورٹ دھارواڑ بینچ کے جج شیو شنکر امرناور نے کہا : " ملزمہ کو محض شک کی بنیاد پر جیل میں قید نہیں رکھا جا سکتا ۔ وہ ضمانت پر رہا کیے جانے کے قابل ہے۔"
    
خیال رہے کہ خدیجہ مہرین (33 سال) اپنے ڈھائی سال کے بچے کے ساتھ گزشتہ 16 مہینوں سے جیل میں بند تھی ۔ ہائی کورٹ بینچ نے کہا: " ضمانت کی درخواست میں بتایا گیا ہے کہ عرضی گزار کے خلاف بظاہر کوئی کیس نہیں بنایا گیا ہے ۔ مگر بدقسمتی کی بات ہے کہ وہ شکایت کنندہ پولیس کے ہاتھ میں بلی کا بکرا بن گئی ہے اس لئے اسے شک کی بنیاد پر عدالتی تحویل میں رکھا نہیں جا سکتا۔"

بھٹکل پولیس نے 9 جون 2021 کو میجسٹریٹ کی اجازت سے خدیجہ مہرین کے گھر کی تلاشی لینے کے بعد گرفتار کیا تھا اور اس کا ادھار کارڈ، پین کارڈ، راشن کارڈ، ووٹر شناختی کارڈ سمیت دیگر دستاویزات ضبط کرلئے تھے۔ پولس نے الزام لگایا تھا کہ وہ پاکستانی شہری ہے جو 2014 سے بھٹکل میں مقیم ہے۔ 

پولس کا کہنا تھا کہ وہ کچھ ایجنٹوں کی مدد سے ملک میں داخل ہوئی تھی اور پولیس کو اطلاع ملنے کے بعد اسے فورینرز ایکٹ اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد سے اس کی شہریت کا معاملہ  بھٹکل کی پرنسپل سِوِل جج کی عدالت میں زیر سماعت ہے ۔ 
    
خدیجہ مہرین نے ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست داخل کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ 1988 میں بھٹکل میں پیدا ہوئی اور اس نے نونہال اسکول میں تعلیم حاصل کی ۔ اس کی شادی جاوید محی الدین رکن الدین کے ساتھ ہوئی تھی ۔ اس کی حراست کے دوران 22 اپریل 2022 کو اس کے شوہر کا انتقال ہوگیا ۔ اس کے تین بچے ہیں جن کی عمر 7،5، اور 2.5 سال ہے اور یہ ڈھائی سال کا بچہ اس کے ساتھ جیل میں بند ہے۔ 
    
ہائی کورٹ جج نے اس درخواست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا : "عرضی گزار/ ملزمہ پہلے  ہی ایک سال چار مہینے سے عدالتی حراست میں ہے ۔ اور چونکہ عمر قید یا سزائے موت والے جرائم نہیں ہوئے ہیں اس لئے اسے طویل مدت تک قید میں رکھنا ضروری نہیں ہے ۔"
    
ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا : "اس کے خلاف جو الزام لگائے گئے ہیں اگر وہ ثابت ہوتے ہیں تو  فورینر ایکٹ کے تحت  اس کی سزا زیادہ سے زیادہ 5 سال کی قید اور آئی پی سی دفعات کے تحت زیادہ سے زیادہ 7 سال قید کی سزا ہے ۔ اس کے ساتھ 2.5 سال کا بچہ بھی جیل میں رہتا ہے ، اس لئے سخت شرائط کے ساتھ عرضی گزار/ ملزمہ  ضمانت پر رہا ہونے کی اہل ہے۔

ملزمہ کے وکیل ایڈوکیٹ آفاق کولا نے بتایا کہ 20 اکتوبر کو ہائی کورٹ میں ضمانت منظور ہوئی تھی البتہ رہائی کا پروانہ 4 نومبر کو ملا اور 4 نومبر شام کو ہی کاروار جیل سے رہا ہوکر وہ بھٹکل اپنے گھر پہنچ گئی۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...