مینگلور ملالی مسجد تنازعہ ؛ کرناٹک ہائی کورٹ نے مینگلور سیشن کورٹ کو فیصلہ نہ سنانے کی دی ہدایت
بنگلورو،15؍جون (ایس او نیوز؍ایجنسی) کرناٹک ہائی کورٹ نے ساحلی شہر منگلورو کی عدالت کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایک ملالی مسجد کے تعلق سے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کے متعلق فیصلہ نہ سنائے۔ اس مقدمہ میں مسجد کا سروے کرانے کی گزارش کی گئی ہے۔
منگلورو کی تھرڈ ایڈیشنل سیول کورٹ‘ ٹی اے دھننجئے اور بی اے منوج کمار کے دائرکردہ مقدمہ کی سماعت کررہی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ منگلورو کے قریب ملالی کی السید عبداللہی مدنی مسجد کی تزئین ِ نو کے دوران ایک مندر کا آرکیٹکچر دریافت ہوا ہے۔
درخواست گزاروں نے اس دعویٰ کی توثیق کے لئے مسجد کا سروے کرانے کی گزارش کی ہے۔ درخواست گزاروں کے وکیل ویویک ریڈی نے ہائی کورٹ میں دلیل دی کہ کورٹ کمشنر کے ذریعہ سروے ہونا چاہئے اور اس کی رپورٹ کی بنیاد پر فیصلہ ہونا چاہئے۔ تحت کی عدالت کو اس سے قبل کیس کے قابل ِ سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ صادر نہیں کرنا چاہئے۔
تحت کی عدالت نے کیس کو خارج کردیا تو امکان ہے کہ مسجد کے اندر موجود ڈھانچہ کو یا تو وہاں سے ہٹادیا جائے گا یا تباہ کردیا جائے گا۔ ہائی کورٹ کی واحد رکنی بنچ نے پیر کے دن مسجد حکام کو نوٹس جاری کی۔
اس نے تحت کی عدالت کو ہدایت دی کہ وہ کیس کے قابل ِ سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ نہ سنائے۔ ہائی کورٹ نے معاملہ کی سماعت 17 جون تک ملتوی کردی ہے۔ تحت کی عدالت بھی مسجد کمیٹی کے ذمہ داروں سے کہہ چکی ہے کہ وہ متنازعہ ڈھانچہ نہ ہٹائیں۔