کورونا کی دوسری لہر کو روکنے سخت اقدامات کرناضروری، شادی بیاہ اور دیگر تقریبات میں 500 سے زیادہ شرکاء اکٹھا نہیں ہوسکتے: ڈاکٹر سدھاکر

Source: S.O. News Service | Published on 23rd February 2021, 12:51 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،23؍فروری(ایس او نیوز) ریاستی وزیر برائے صحت و میڈیکل تعلیم ڈاکٹر کے سدھاکر نے آج کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کو روکنے کے لئے ریاستی حکومت نے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بشمول شادیاں دیگر تقریبات میں زیادہ لوگوں کے اکٹھا ہونے پر نگاہ رکھنے کے لئے مارشلوں کا تقرر کیا گیا ہے۔

ریاست بھر میں کورونا کی دوسری لہر کی روک تھام کے سلسلہ میں ریاست کے تمام ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ تبادلہ خیال کرنے کے بعد ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سدھاکر نے کہا کہ شادیوں اور دیگر تقریبات میں مقررہ حد سے زیادہ لوگوں کے اکٹھا ہونے پر نگاہ رکھنے اور متعلقہ حکام کو فوری اس کی اطلاع دینے کے لئے مارشلوں کا تقرر کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آئندہ منعقد ہونے والی شادیوں اور دیگر تقریبات میں سماجی فاصلہ پر عمل اور تمام شرکاء کا ماسک پہننا لاز می ہوگا اور کسی بھی شادی بیاہ میں 500سے زیادہ شرکاء اکٹھا نہیں ہونا چاہئے۔شادی بیاہ کی تقریبات پر نگاہ رکھنے کے لئے شادی محلوں اور دیگر فنکشن ہالوں پر نظر رکھنے مارشلوں کو تعینات کیا جائے گا۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ بشمول شادی بیاہ و دیگر تقریبات میں کورونا کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرنے والوں پر جائے تقریب پر جرمانہ عائد کرنے کے ساتھ ساتھ سخت قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ بشمول بنگلورسٹی، کلبرگی اور جنوبی کنڑا اضلاع میں کورونا پازیٹیو کی شرح ایک فیصد سے بھی زیادہ ہوگئی ہے۔اب آرٹی پی سی آر ٹسٹ زیادہ کرنے کے لئے متعلقہ افسروں کو ہدایت دی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی علاقہ میں 5سے زیادہ کورونا معاملے منظرعام پر آنے پر ان علاقوں کو کنٹائن منٹ زون قرار دیا جائے گا۔ ریاست میں کورونا کی روک تھام میں عوام کو بھی تعاون کرنا چاہئے اورکورونا رہنما خطوط پر سختی سے عمل کرنا چاہئے۔ مہاراشٹرا کے اکثر اضلاع میں لاک ڈاؤن کردیاگیا ہے۔ کیا ایسی صورتحال یہاں کرناٹک میں بھی ہونی چاہئے؟

وزیر موصوف نے عوام سے یہ سوال کیا ہے۔ مہاراشٹرا اور کیرلا سے لوگ راست کرناٹک آنے پر پابندی لگانے پر غور کیا جارہا ہے۔ مذکورہ دو ریاستوں سے آنے والے لوگوں کا لازمی کووڈ ٹسٹ ہونا چاہئے۔اس سلسلہ میں مہاراشٹرا اور کیرلا کے متعلقہ وزراء سے بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...