ریاستی حکومت 31 دسمبر سے قبل بی بی ایم پی انتخابات کرائے: کرناٹک ہائی کورٹ

Source: S.O. News Service | Published on 1st October 2022, 12:23 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، یکم اکتوبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) کرناٹک ہائی کورٹ نے جمعہ کے دن ریاستی حکومت اور ریاستی الیکشن کمیشن کو ہدایت دی ہے کہ وہ 31 دسمبر سے قبل بی بی ایم پی انتخابات کرائیں۔

جسٹس چند ناگوڑارنے یہ حکم جاری کیا ہے اور انہوں نے بی بی ایم پی وارڈ ریزرویشن فہرستوں کے خلاف دائر متعداد عرضیوں کو سماعت کیلئے منظور کر لیا۔ عدالت نے دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کمیشن کو جس کی قیات جسٹس بھکتاوتسا کررہے ہیںِ او بی سی آبادی  کے تعلق سے ریاست حکومت کو اعداد و شمار پیش کرنے کی ہدایات بھی دی۔ 

قبل ازیں ریاستی حکومت نے ایک حلف نامہ دائر کر کے درخواست کی تھی کہ نئی او بی سی ریزرویشن کی نئی فہرست جاری کرنے کیلئے اسے 16 ہفتوں کی مہلت دی جائے۔ عدالت نے حکومت کے موقف پر ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ بی بی ایم پی انتخابات کرانے میں پہلے ہی دو سال کی تاخیر ہو چکی ہے۔ بی بی ایم پی کونسل میعاد ستمبر 2020 میں ختم ہوئی تھی۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...