دو ماہ کے اندر 4 لاکھ ایکڑ پراگائی گئی فصلیں تباہ ، بارش سے ریاست کے کسانوں کو زبردست نقصان
بنگلورو،18؍ نومبر (ایس او نیوز)ریاست کرناٹک میں اس مرتبہ مانسون اور قبل از مانسون کی بارش کسانوں کے لئے زحمت سے کم نہیں،کیونکہ صرف دو ماہ کے اندر تقریباً 4 لاکھ ایکڑ علاقہ پر اگائی گئی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں، جس سے لاکھوں کسانوں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اطلاع کے مطابق مانسون کے اختتام اور قبل از مانسون کی آمد کے دوران دو ماہ کی میعاد میں ستمبر اور اکتوبر کو ریاست بھر میں بالترتیب 3.47لاکھ ایکڑ اور 58ہزار ایکڑ علاقہ میں مختلف فصلیں تباہ ہوئی ہیں۔ محکمہ زراعت کے مطابق ہزاروں ایکڑ زمین پراگائی گئی فصلیں پانی میں بہہ گئیں، اس طرح اس مرتبہ بارش نے کسانوں کا جینا حرام کردیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ 4 لاکھ ایکڑ کی فصلوں میں سے نصف تور دال تباہ ہوئی ہے جس سے اس فصل پر زیادہ منحصر کلبرگی،بیدر، وجئے پور کے کسانوں کو زیادہ نقصان برداشت کرنا پڑا ہے، اس کے علاوہ 96ہزار ایکڑ سے زیادہ علاقہ میں سویا بین کی فصل تباہ ہوئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس کے علاوہ گنا، مکئی جوار، کپاس، سوریا کانتی اور باغبانی فصلیں جیسے ٹماٹر،پیاز وغیرہ برباد ہوئے ہیں۔
محکمہ محصولات کے افسروں نے بتایا کہ کسانوں کو ہوئے نقصان کا اندازہ ابھی نہیں لگایا گیا ہے۔جبکہ بارش اب بھی جاری ہے، اس لئے نقصان کااندازہ ابھی لگانا مشکل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نقصان کامکمل جائزہ لینے کے بعد ہی مرکزی حکومت کے روبرو معاوضہ کی پیشکش کی جاسکے گی۔
محکمہ موسمیات کے افسروں نے بتایا کہ اس مرتبہ تمل ناڈو اور آندھرا پردیش میں طوفان کی وجہ سے ریاست میں اب تک قبل از مانسون معمولی بارش158.3ملی میٹر کے مقابلے 266.6ملی میٹر بارش ہوئی ہے یعنی 68فیصد زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے جس سے ملناڈ اور اولڈ میسور علاقہ میں باغبانی فصلوں کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔