ہڑتال سے ٹرانسپورٹ کارپوریشنوں کو 152 کروڑ روپیوں کا نقصان ، 60 سے زائد بسوں کو نقصان پہنچایا گیا۔ ملازمین کو کام پر لوٹنے وزیر ٹرانسپورٹ کی اپیل
بنگلورو ،15؍ اپریل (ایس او نیوز ) نائب وزیر اعلیٰ اور وز یر ٹرانسپورٹ لکشمن ساودی نے کہا ہے کہ گزشتہ 8 دن سے جاری ریاست گیر بس ملازمین کی ہڑتال کے سبب چاروں روڈ ٹرانسپورٹ کار پوریشنوں کو 152 کروڑ روپیوں کا نقصان ہوا ہے ۔
اپنے ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ کے ایس آر ٹی سی کو 70 کروڑ، بی ایم ٹی سی کو 20 کروڑ روپے، شمال مشرقی کے آر ٹی سی کو31.5 کروڑ اور شمال مغربی آرٹی سی کو30.5 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ8 دن سے ہر تال پر بیٹھے ہوئے ملازمین اوران کے افراد خانہ کا کہنا ہے کہ وہ اس ہڑ تال سے تنگ آ چکے ہیں لیکن کچھ مفاد پرست طاقتیں اس ہڑ تال کو جاری رکھنا چاہتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بس ملازمین کو موقع پرستوں کی سازشوں کا شکارنہیں ہونا چاہئے ۔
لکشمن ساودی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کی جانے والی اپیل کو مان کر کچھ ملاز مین بسیں دوڑانے کے لئے راضی ہوئے لیکن ہڑ تالی ملازمین کے دباؤ کی وجہ سے وہ بھی خاموش رہ گئے ہیں ۔ انہوں نے ملازمین سے اپیل کی کہ عوامی مفاد کا خیال رکھتے ہوئے وہ فوری طور پرا پنی ڈیوٹی پر حاضر ہو جائیں ان کے مسائل پر حکومت بعد میں غور کر نے کے لئے تیار ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس ہڑ تال کے باوجودر یاست کے مختلف اضلاع میں 3200 بسوں کے دوڑ ائے جانے کی اطلاعات ملی ہیں ۔لکشمن ساودی نے کہا کہ ہر تال پر جانے والے ملازمین کی طرف سے متعدد بسوں پر حملہ کر کے ان کو نقصان پہنچایا گیا ہے ۔ ریاست بھر میں 60 سے زائد بسوں پر حملہ ہوا ہے ۔ کے ایس آرٹی سی کی 34 ، بیایم ٹی سی کی 3 شمال مشرقی کے آرٹی سی کی 20 اور شمالی مغربی کےآرٹی سی کی 3 بسوں پر حملہ کیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی بات مان کر اگر ملازمین ڈیوٹی پر بحال نہ ہوئے تو اپنے پیروں پر وہ کلہاڑی مار رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر ر یاست کے ٹرانسپورٹ نظام میں بسوں کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہے ۔اس کومحسوس کر تے ہوئے اگر ڈرائیور اس کا حصہ بن کر کام کر نے کے لئے راضی ہوئے تو حکومت بھی ان کے ساتھ نرمی کے لئے تیار ہے ۔
لکشمن ساودی نے کہا کہ یہ بسیں سینکڑوں ملازمین کے لئے ذریعہ معاش ہیں اگرملازمین اس کا احساس ند رکھیں گے تو پھر مشکل ہو گی ۔