کرناٹک : اس مرتبہ عیدگاہوں میں نہیں ہوگی عید الاضحٰی کی نماز ، ریاستی حکومت نے جاری کیا حکم
بنگلورو،25؍جولائی(ایس او نیوز) یکم اگست بروز سنیچر کو منائی جارہی عیدالاضحٰی کے سلسلے میں کرناٹک ریاستی حکومت نے حکم نامہ جاری کیا ہے ۔ حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ کورونا کی وبا کے پیش نظر عیدگاہوں میں اجتماعی عبادت پر پابندی رہے گی ۔ صرف مسجدوں میں عید کی نماز ادا کرنے کی اجازت ہوگی ۔ 24 جولائی 2020 کو جاری اس حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ ریاست کے چند اضلاع میں 31 جولائی بروز جمعہ اور دیگر تمام اضلاع میں یکم اگست بروز سنیچر کو بقرعید منائی جارہی ہے۔ اس موقع پر عیدگاہوں میں اجتماعی عبادت پر پابندی رہے گی ۔ مسجدوں میں بیک وقت زیادہ سے زیادہ 50 افراد عید کی نماز ادا کرسکتے ہیں ۔ سماجی فاصلہ ، ماسک ، سنیٹائزر اور اس طرح تمام تر احتیاطی تدابیر مسجدوں میں اختیار کئے جائیں ۔ اگر نمازیوں کی تعداد زیادہ ہو تو دو سے تین جماعتیں قائم کرتے ہوئے عید کی نماز ادا کرنے کا اہتمام کیا جائے ۔
سرکاری حکم نامہ کے مطابق مسجدوں کے علاوہ دیگر کسی بھی مقام میں بقرعید کی اجتماعی عبادت کیلئے اجازت نہیں ہوگی ۔ جلسہ گاہ ، کمیونٹی ہال ، شادی محل اور کسی کھلی جگہ میں اجتماعی عبادت کی اجازت نہیں ہوگی ۔ تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرس ، پولیس کمشنرس اور ضلع پولیس افسران ، کرناٹک ریاستی وقف بورڈ اور ضلع وقف افسروں کے ذریعہ یہ حکم نامہ تمام عیدگاہوں ، مسجدوں ، درگاہ کمیٹیوں اور دیگر وقف اداروں کو جاری کیا جائے گے۔ ریاست کے محمکہ اقلیتی بہبود ، حج اور اوقاف کے سکریٹری اے بی ابراہیم کے دستخط کے ساتھ بقرعید کے متعلق حکم نامہ جاری کیا گیا ہے ۔
ریاستی حکومت نے حکم نامہ کے پس منظر میں یہ بات کہی ہے کہ کورونا کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے ، اس لئے مرکزی حکومت نے کسی بھی مقام میں لوگوں کے بڑے اجتماع پر پابندی عائد کی ہے۔ لہذا آنے والی بقر عید کے پیش نظر مذہبی رہنماؤں ، عوامی نمائندوں اور وقف بورڈ سے تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔ مذہبی رہنماؤں نے بھی مسجدوں میں عید کی نماز ادا کرنے کی گنجائش موجود ہونے کی بات کہی ہے ، اس لئے یہ حکم نامہ جاری کیا جارہا ہے ۔
تاہم قابل غور بات یہ ہے کہ 24 جولائی 2020 کو کرناٹک کے امارت شرعیہ نے نماز عید الاضحٰی اور قربانی کے متعلق ہدایات جاری کئے ہیں ۔ کرناٹک کے امیر شریعت کی جانب سے جاری کئے گئے ان ہدایات میں یہ بات کہی گئی ہے کہ سماجی فاصلے اور دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے مساجد ، عیدگاہوں اور محلوں میں موجود بڑے ہالوں عیدالاضحٰی کی نماز ادا کی جائے ۔ لیکن اب حکومت نے مساجد کو چھوڑ کر عیدگاہوں اور دیگر مقامات میں اجتماعی عبادت پر پابندی عائد کی ہے ۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے بقرعید کے متعلق حکم نامہ جاری کرنے سے پہلے امارت شرعیہ سے تبادلہ خیال نہیں کیا ہے ۔ بہرحال حکومت کے اس آرڈر کے بعد امارت شرعیہ کرناٹک کی ایک اور میٹنگ منعقد ہونے والی ہے ۔