حکومت کرناٹک کے خلاف الیکشن کمیشن نے ہائی کورٹ کو بتایا؛ ہمارے اختیارات چھین لیے گئے ہیں، کمیشن ضلع پنچایت اور تعلقہ پنچایتوں کے انتخابات کروانے سے قاصر
بنگلورو، 19؍مئی (ایس او نیوز؍ایجنسی) کرناٹک ریاستی الیکشن کمیشن نے کرناٹک ہائی کورٹ کو بتایا کہ ریاستی حکومت نے اس کے اختیارات چھین لیے ہیں جس سے وہ سپریم کورٹ کے احکام پر ضلع پنچایت اور تعلقہ پنچایتوں کے انتخابات کروانے سے قاصر ہیں۔ جسٹس ایس جی پنڈت اور جسٹس ایم جی اوما کی تعطیلات ڈیویژن بنچ نے آج الیکشن کمیشن کی عرضی کی سماعت کی۔
گزشتہ ہفتہ سپریم کورٹ کی جانب سے ضلع پریشد اور تعلقہ پنچایت کے انتخابات فوری کروانے کی ہدایت کے بعد کمیشن نے ہائی کورٹ میں یادداشت داخل کرکے عجلت کا حوالہ دے کر زیرالتواء عرضی پر سماعت کی درخواست کی۔ ہائی کورٹ نے کمیشن کے وکیل سے پوچھا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل کرنے کی بجائے میمو کیوں داخل کیا گیا۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ریاستی حکومت نے حلقوں کی حد بندی اور ریزرویشن فہرست ترتیب دینے کے الیکشن کمیشن کے اختیارات چھین لیے تھے۔ اس کے بغیر ریاستی الیکشن کمیشن انتخابی اعلامیہ کے اعلان سے قاصر ہے۔
ریاستی حکومت نے حد بندی اور تحفظات کے لیے علاحدہ کمیٹی تشکیل دی تھی حالانکہ الیکشن کمیشن نے اپنے طور پر یہ عمل مکمل کرلیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے اسے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔ عدالت نے کہا کہ اس عرضی کا تفصیلی جائزہ لینے کی ضرورت ہے اور معاملے کی سماعت 23 مئی تک ملتوی کردی۔