بی زیڈ۔ ضمیر احمد خان کا ہبلی دورہ؛ بی جے پی کے ذریعہ ختم کئے گئے اقلیتی اسکالرشپ اسکیم کو بحال کرنے کا کیا اعلان

Source: S.O. News Service | Published on 3rd September 2024, 5:50 PM | ریاستی خبریں |

ہبلی، 3/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک کابینی وزیر برائے ہاوسنگ، وقف اور میناریٹی آفئیر بی زیڈ ضمیر احمد خان نے اتوار کو ہبلی کا دورہ کرتے ہوئے  اعلان کیا کہ  بی جے پی کے ذریعے ختم کئے گئے اقلیتی اسکالر شپ اسکیم کو  کرناٹک کی سدرامیا حکومت نے بحال کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  اب ہم تقریباً 1,300 میڈیکل طلباء کو 5 لاکھ کی اسکالرشپ فراہم کر رہے ہیں۔آگے بتایا کہ  کانگریس حکومت نے اقلیتی طلباء کے لیے اسکالرشپ میں 80 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔

 ہبلی کے سداشیوا نگر میں اقلیتوں کے لیے گورنمنٹ مولانا آزاد پری یونیورسٹی کالج کی نئی عمارت کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  یہ عمارت مہاتما گاندھی اربن ڈیولپمنٹ اسکیم کے تحت 124.38 لاکھ روپے کی تخمینہ لاگت سے ہبلی دھارواڑ میونسپل کارپوریشن کے دائرہ اختیار میں تعمیر کی گئی تھی۔کالج کی عمارت میں چھ تدریسی کمرے، ایک دفتر اور لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے بیت الخلا شامل ہیں۔

ہم اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ اقلیتوں میں تعلیم کی سطح کم ہے۔ اس لیے ہم اقلیتوں کی تعلیمی ترقی کو آگے بڑھانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے  وزیر اعظم نریندر مودی کے دل کو لبھانے والے نعروں سب کا ساتھ سب کا وکاس اور اچھے دن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ  وہ صرف زبانی  نعرے ہیں، اور وہ خود  اخلاص کے ساتھ ان پر عمل نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ مودی کے ایسے نعروں سے کسی کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ بی جے پی صرف سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے ہندوؤں اور مسلمانوں کو تقسیم کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی سدارامیا نے ریاست میں غریبوں کو سبسڈی والے مکانات فراہم کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔ ہم نے پہلے ہی 36,700 گھروں کے لیے فنڈ جاری کر دی ہے۔ آنے والے دنوں میں مزید 37000 مکانات تقسیم کیے جائیں گے۔ بے گھر افراد کا ریاست بھر میں سروے جاری ہے۔ آنے والے دنوں میں، ریاستی حکومت تمام بے گھر لوگوں کو گھر فراہم کرنے کی کوشش کرے گی۔

اس موقع پر اُترکنڑا ڈپٹی کمشنر لکشمی پریا سمیت محکمہ مینارٹی اور محکمہ اوقاف کے کئی اعلیٰ افسران موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کے چکمنگلور میں خاتون نے ڈاکٹر کاکالر پکڑ کر ماری چپل، پورے اسٹاف نے کیا کام بند، مچا ہنگامہ

کرناٹک کے چکمگلورو ضلع کے سرکاری اسپتال میں ایک خاتون نے ایک سینئر ڈاکٹر کا کالر پکڑ کر اسے چپل دے مارا جس کے پورے اسپتال میں کچھ وقت کے لئے ہنگامہ مچ گیا اور سبھی اسٹاف نے کام روک کر پرزور احتجاج کیا۔

بنگلور : رام نگر میں گنیش پنڈال سے بچی کے اغوا کی کوشش کو نوجوانوں نے بنایا ناکام؛ فوری حرکت میں آجانے سے لڑکی کی بچ گئی جان

بنگلور کے قریب ضلع رام نگر میں   پیش آئے  ایک سنسنی خیز واقعہ میں ایک سات سالہ بچی کو گنیش پنڈال سے اغوا کر نے کی کوشش کو مقامی نوجوانوں نے  اُس وقت ناکام بنادیاجب پینڈال میں موجود قریب 25 نوجوان ایک ساتھ حرکت میں آگئے اور لڑکی کی تلاش شروع کردی، جس کے دوران اغوا کرنے والے ...

وجے پور میں پیش آئے المناک سڑک حادثہ میں چار کی موت ؛ راستہ پار کرنے کے دوران تیز رفتار بائیک نے ماری ٹکر

سڑک پار کرنے کے دوران تیز رفتار بائک کی ٹکر میں بائک سوار سمیت چار لوگ ہلاک ہوگئے جبکہ تین دیگر شدید زخمی ہوگئے جنہیں قریبی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ حادثہ جمعرات کی دیر رات  مُدے بِہال تعلقہ کے کونٹوجی دیہات میں پیش آیا۔

ریاستی حکومت کر رہی ہے وزارتی قلمدانوں میں رد و بدل پر غور - کیا دیشپانڈے کو وزارت ملنے کا امکان ہے ؟

ریاستی کابینہ میں رد و بدل کی سرگوشیاں سنائی دینے کے کانگریس پارٹی کی طرف سے ساتھ سینئر اراکین اسمبلی کے تعلق سے جائزہ لینے کی خبریں عام ہوگئی ہیں ۔ اسی کے ساتھ وزارت اعلیٰ کی کرسی جمائے ہوئے ہلیال کے رکن اسمبلی آر وی دیشپانڈے کو وزارتی قلمدان سونپنے کی بات زیر غور آنے کا ...

کنداپور سرکاری کالج پرنسپل کا ایوارڈ روک لیا گیا

آج ٹیچرس ڈے کے موقع پر ریاستی حکومت کی طرف سے کنداپور سرکاری پی یو کالج کے پرنسپل رام کرشنا بی جی کو جو بیسٹ پرنسپل کا ایوارڈ دیا جانے والا تھا اسے ترقی پسند گروپوں اور دیگر سماجی حلقوں کے اعتراضات کو دیکھتے ہوئے روک لیا گیا ہے ۔

کنداپور میں حجابی طالبات کو کالج گیٹ پر روکنے والے پرنسپل کو کانگریسی حکومت سے ملا ایوارڈ    

گزشتہ مرتبہ بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومت کے دوران جب کالجوں میں حجاب پر پابندی کا مسئلہ سامنے آیا تھا، اُس وقت کنداپور کے ایک کالج میں جس پرنسپل نے خود ہی کالج کا مین گیٹ بند کرکے حجابی مسلم طالبات کو اندر آنے سے روکا تھا اور ان کا تعلیمی سفر روکنے کی کوشش کی تھی اسے ...