ایس ڈی پی آئی اورپی ایف آئی پر پابندی لگانا زیر غور: نلین کمار کٹیل
بنگلورو، 25/دسمبر (ایس او نیوز) بی جے پی کے ریاستی صدر نلین کمار کٹیل نے منگل کے دن بی جے پی کے ریاستی صدر دفتر پر طلب کردہ اپنی پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ منگلورو میں گزشتہ ہفتہ شہریت قانون کی مخالفت میں احتجاج کے دوران جو تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ اس ہنگامہ کے لئے ایس ڈی پی آئی اور پی ایف آئی کو راست طور پر ذمہ دار مانا جارہا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا جانے والا ہے کہ ان دونوں تنظیموں پر ریاست میں پابندی عائد کردی جائے۔ بی جے پی کئی برسوں سے حکومت سے یہ مانگ کرتی آرہی ہے کہ ان دونوں فرقہ پر ست تنظیموں پر پابندی عائد کی جائے۔ اس سلسلہ میں وہ بہت جلد وزیر اعلیٰ بی ایس یڈیورپا سے ملاقات اور مشورہ کر کے ان دونوں تنظیموں پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کریں گے۔
نلین کمار کٹیل نے دعویٰ کیا ہے کہ منگلورو میں تشدد کے دوران پتھراؤ کرنے والے کون تھے، وہ کہا سے آئے تھے ان کا مقصد کیا تھا؟ اس سلسلہ میں سی سی ٹی وی فوٹیج ہی ثبوت ہیں۔ کیا منگلورو میں تشدد باپر کرنے کے لئے ہی ان دونوں تنظیموں کے کارکنوں کو کیرالہ سے منگلورو لایا گیا تھا۔ اس سلسلہ میں تحقیقات کروائی جارہی ہیں، آنے والے دنوں میں منگلورو میں تشدد کے سلسلہ میں مزید ثبوت بھی حاصل کئے جائیں گے۔ جس طرح کشمیر میں چہرے پر رومال باندھ کر فوجیوں پر پتھراؤ کیا جاتا تھا، اس طرز پر منگلورو میں بھی بیرونی ریاست سے آئے ہوئے لوگوں نے تشدد برپا کیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی اور پی ایف آئی ان لوگوں کی مدد کررہی ہے۔
نلین کمار کٹیل نے اپنے ایک حالیہ بیان کے سلسلہ میں کئے گئے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ ایک مرتبہ کسی تقریب میں جذبات سے مغلوب ہو کر میں نے کہا کہ آگ لگادوں گا۔ اپنے اس بیان کے لئے میں نے معافی مانگ لی تھی، ان کے اس بیان پر کوئی ہنگامہ نہیں ہوا تھا، لیکن اب یوٹی قادر نے جو شرانگیز بیان دیا ہے، اس بیان کے بعد یہ جو ہنگامے منگلور ومیں ہوئے ہیں وہ کس وجہ سے ہوئے ہیں اس پر غور کرنا ہے۔