بنگلور 15/جون (ایس او نیوز) کلکتہ کے این آر ایس میڈیکل کالج اسپتال میں مریض کی موت کے بعد ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں پر مریضوں کے رشتے داروں نے جو حملہ کیا تھا اس کی مخالفت میں کلکتہ کے جونیئر ڈاکٹروں نے پچھلے کچھ دنوں سے ہڑتال کررکھی ہے۔کرناٹکاکے ڈاکٹر وں نے بھی انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے پرچم تلے ان کی ہڑتالی ڈاکٹروں کی حمایت میں ایک روزہ ہڑتال کا اعلان کیا اور بازوؤں پر بطور علامت کالی پٹیاں باندھ کر ڈیوٹی انجام دی۔اس احتجاج میں سرکاری ڈاکٹروں کے علاوہ پرائیویٹ ڈاکٹر بھی شامل رہے۔
کرناٹکا کے ڈاکٹروں کا کہنا تھا ایک 85سالہ مریض کے بعد رشتے داروں نے جس طرح وہاں ڈاکٹروں پر جان لیو احملہ کیا اور فی الحال وہ ڈاکٹر زندگی اورموت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ یہ صورت حال ملک میں کسی بھی مقام پر پیش آسکتی ہے اس لئے تمام ڈاکٹروں کی طرف سے اس واقعے کی مذمت کرنے اور متاثرہ ڈاکٹروں کے ساتھ اظہار ہمدردی کے لئے کرناٹکا کے ڈاکٹروں نے بھی علامتی ہڑتال کی ہے۔ ہڑتالی ڈاکٹروں نے مغربی بنگال کی حکومت کے رویے کی مذمت کی اور ڈاکٹروں کو کسی بھی قسم کا تحفظ فراہم نہ ہونے کی شکایت کی۔تقریباً5000 ڈاکٹروں نے بنگلورو میں انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن (کرناٹکا چاپٹر) کے ریاستی دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
ہوناور میں احتجاج: آئی ایم اے کے بینر تلے ہوناور میں بھی ڈاکٹروں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ جو پیدا ہوتا ہے اس کے لئے موت کا آنا فطری بات ہے۔ ڈاکٹرکا مطلب کوئی خدا تو نہیں ہوتا پھر بھی وہ اپنی جان کی پروا کیے بغیر اپنی ممکنہ استعداد سے بڑھ کر مریضوں کی جان بچانے کی کوشش کرتے ہیں۔مگر مریض کی موت کو ڈاکٹروں کی غلطی قرار دے کر ان پر حملے کی وارداتیں بڑھتی جارہی ہیں۔
ہڑتالی ڈاکٹروں نے مطالبہ کیا کہ ریاستی حکومت کے قانون میں ڈاکٹروں پر حملہ کرنے والوں کے لئے جو تین سال کی سزا مقرر کی گئی ہے، اسے بڑھا کر سات سال کرنا چاہیے۔ہوناور تعلقہ آئی ایم اے کی صدر ڈاکٹر امرتا بالکور اور سیکریٹری ڈاکٹر وشالی نے متنبہ کیا کہ اگر حکومت کی طرف سے ڈاکٹروں کے مناسب تحفظ کا بندوبست نہیں کیا گیا تو پھر آئندہ سخت احتجاج کیا جائے گا۔
سرسی میں بھی احتجاج: کولکتہ کے ہڑتالی ڈاکٹروں کی حمایت میں سرسی میں بھی آئی ایم اے سرسی شاخ کے زیر اہتمام ڈاکٹروں نے علامتی ہڑتال کی اور احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنرڈاکٹر ایشور اولا گڈّی کو میمورنڈم دیا۔ہڑتالی ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے ذریعے کیے جانے والے تمام فیصلوں کو قبول کرتے ہوئے اس پر عمل کریں گے۔ہڑتال میں شامل ڈاکٹروں نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹروں پر حملہ کرنے والوں کو سخت قانونی سزا ہونی چاہیے۔
منگلورومیں ڈاکٹروں اورنرسوں کامظاہرہ: منگلورو ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف نے بازوؤں پر کالی پٹیاں باندھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایم اے منگلورو صدر ڈاکٹر بی سچیوا نندشیٹی نے ملک میں مختلف مقامات پر ڈاکٹروں پر ہونے والے حملوں کی مذمت کی اور ان کے لئے تحفظ کا مطالبہ کیا انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی کو حکومت کو چاہیے کہ ڈاکٹروں کوا پنی پیشہ ورانہ خدمات انجام دیتے وقت مناسب تحفظ فراہم کرنے کے لئے قانون میں ترمیم کرتے ہوئے سخت کارروائی والا قانون وضع کرے تاکہ ڈاکٹر بے خوف وخطر اپنی خدمات انجام دے سکیں۔
اڈپی میں احتجاجی مظاہرہ: ڈاکٹروں پر مریضوں کے رشتے دار اور گروہوں کی طرف سے ہورہے حملوں اور کولکتہ کے تازہ معاملے کی مذمت کرتے ہوئے آئی ایم اے اڈپی ضلع شاخ کے پرچم تلے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ودیا کماری کی معرفت وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو میمورنڈم پیش کیا گیا۔جس میں ڈاکٹروں کے تحفظ کے لئے مرکزی حکومت کی طرف سے سخت قوانین وضع کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔