ٹیپو سلطان شہیدؒ سے دشمنی کی ایک اور مثال رسم ’سلام آرتی‘ کا نام بھی ہوگا تبدیل
بنگلورو،11؍دسمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی)کرناٹک میں برسراقتدار بی جے پی نے ریاست میں میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان کے ذریعہ شروع کی گئی رسم سلام آرتی کا نام بدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندو مذہبی اداروں اور مذہبی بندوبست محکمہ کے تحت آنے والے کرناٹک دھرمیکا پریشد کے ذریعہ کی گئی صدیوں پرانی رسم کو بدلنے کے اعلان سے تنازعہ بڑھنے کا امکان ہے۔
میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان کے وقت میں سلام آرتی کی رسم شروع کی گئی تھی۔ ٹیپو نے میسور ریاست کی فلاح کیلئے اپنی طرف سے پوجا کرائی تھی۔ انگریزوں کے خلاف لڑائی میں ان کی موت کے بعد بھی ریاست بھر کے مختلف ہندو مندروں میں پوجا جاری ہے۔ دھرمیکا پریشد کے رکن کاشیکوڈی سوریہ نارائن بھٹ نے کہا کہ پہلے ریاستی انتظامیہ کی فلاح کیلئے پوجا کی جاتی تھی، اب یہ لوگوں کی فلاح کیلئے ہوگا۔ اب پوجا کو نمسکار نام دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ماضی میں میسور حکومت کے پتور، سبرمنیہ، کولور، میلکوٹ اور دیگر علاقوں کے مشہور مندروں میں پوجا کا انعقاد ہوا تھا۔ حالانکہ ہندو تنظیموں کے مطابق سلام آرتی غلامی کی علامت ہے۔ انھوں نے پوجا کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ حالانکہ دانشوروں کا دعویٰ ہے کہ یہ روایت ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان بہتر رشتہ اور خیر سگالی کو ظاہر کرتی ہے اور اسے عظیم روایت کی شکل میں جاری رکھا جانا چاہیے۔