کرناٹک بحران:کانگریس نے سپریم کورٹ کے فیصلے کاخیرمقدم کیا
نئی دہلی، 17 جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) کانگریس نے کرناٹک میں باغی ممبران اسمبلی کے معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو آئین کے موافق قرار دیتے ہوئے اس کاخیر مقدم کیا ہے اور کہا کہ یہ فیصلہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف ہے اور اس کے رہنما جھوٹ پھیلا کر خوشیاں منارہے ہیں۔کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منوسنگھوی نے آج پارلیمنٹ کے احاطے میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ باغی ممبران اسمبلی کے سلسلے میں عدالت نے واضح کیا ہے کہ ان کے استعفی تسلیم کرنے یا نہیں کرنے یا انہیں نااہل قرا ردینے کے بارے میں فیصلہ کرنے کا اختیار اسمبلی کے اسپیکر کو ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے ایک طرح سے واضح کردیا ہے کہ وہ اسپیکر کے دائرہ اختیار میں مداخلت نہیں کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ صد فیصد بی جے پی کے سینئر لیڈراورسابق وزیر اعلیٰ ایس یدی یرپاکے خلاف ہے۔ اس فیصلے سے یہ بھی واضح ہے کہ اگر کسی کے بعدعددی طاقت ہے تو وہ حکومت تشکیل دے ورنہ کانگریس اتحادی حکومت کو کام کرنے دے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے سلسلے میں بی جے پی حقیقی صورت حال کو نہیں بتارہی ہے اور نہ ہی یہ کہہ رہی ہے کہ یہ فیصلہ آئین کی روح کے مطابق ہے۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے ایک اہم عبوری حکم میں واضح کیا ہے کہ کرناٹک کے باغی ممبران اسمبلی کو اعتماد کا ووٹ کے عمل میں حصہ لینے کے لئے مجبور نہیں کیا جاناچاہیے۔