بنگلور میں زرعی قوانین بل کے خلاف کانگریس کا زبردست احتجاج؛ راج بھون چلو ریلی کو راستہ میں ہی روک دیا گیا؛ سدرامیا سمیت کانگریس لیڈران گرفتار
بنگلور20 جنوری (ایس او نیوز) کسانوں کی حمایت میں اور مرکزی حکومت کی طرف سے جاری کردہ تینوں زرعی قوانین کی مخالفت میں جس طرح ملک گیر سطح پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، اُسی کے حصہ کے طور پر کانگریس نے آج بدھ کو بنگلور میں زبردست احتجاجی ریلی نکالی جس میں ہزاروں احتجاجیوں نے شرکت کرتے ہوئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ فریڈم پارک سے راج بھون چلو ریلی کے دوران پولس نے راستے میں ہی احتجاجیوں کو روک دیا اور کانگریس لیڈران کو اپنی تحویل میں لیتے ہوئے ریلی کو آگے بڑھنے نہیں دیا۔
کے پی سی سی صدر ڈی کے شیوکمار اور سابق وزیراعلیٰ سدرامیا سمیت کئی کانگریسی کارکنان پر مشتمل ریلی کو پولس نے بنگلور کی مہارانی کالج کے قریب روک دیا اور بی ایم ٹی سی بس پرسوار کراتے ہوئے اپنے ساتھ لے گئی، جبکہ دیگر احتجاجیوں کو دیگر بسوں پر سوار کراتے ہوئے دوسری جانب روانہ کیا گیا۔
احتجاجیوں نے پہلے فریڈم پارک میں جمع ہوکر زبردست احتجاجی جلسہ کیا تھا پھر وہاں سے کانگریس لیڈران کی قیادت میں راج بھون کی طرف آگے بڑھنے لگے تھے، مگر پولس نے مداخلت کرتے ہوئے ریلی کو آگے بڑھنے نہیں دیا۔
فریڈم پارک میں منعقدہ احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ڈی کے شیوکمار نے تینوں زرعی قوانین کو موت سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت ان قوانین کے ذریعے کسانوں کو موت کے منہ میں دھکیلنا چاہتی ہے۔ شیوکمار نے کہا کہ بنگلور میں احتجاج میں شریک ہونے کے لئے ریاست بھر سے کارکنان اور کسان بنگلور پہنچ رہے تھے مگر احتجاجیوں کو بنگلور میں داخل ہونے نہیں دیا گیا انہوں نے بتایا کہ احتجاجیوں کو مختلف علاقوں سے پولس نے اپنی تحویل میں لیا ہے ، اس موقع پر شیوکمار نے ہدایت جاری کی کہ جس سرحد پر بھی احتجاجیوں کو روکا جاتا ہے، وہ وہیں احتجاجی دھرنے پر بیٹھ جائیں ۔
فریڈم پارک میں ہزاروں کی تعداد میں احتجاجی جمع ہوئے تھے۔ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ کسانوں کی حمایت میں منعقدہ آج کا احتجاج ایک نئی تاریخ رقم کرے گا، احتجاجیوں سے خطاب کرتے ہوئے سدرامیا نے کانگریسی کارکنوں سے کہا کہ وہ جیلوں میں جانے کے لئے تیار رہیں، انہوں نے کہا کہ ہم جیلوں میں جانے کے لئے تیار ہیں مگر مودی حکومت کو تینوں زرعی قوانین کو کسی بھی حالت میں واپس لینا ہوگا۔
احتجاجی جب فریڈم پارک سے راج بھون کی طرف آگے بڑھنے لگے تو مہارانی کالج کے خلاف پولس نے بیریکیڈ ڈال کر احتجاجیوں کو آگے بڑھنے سے روک دیا، اس موقع پر احتجاج میں شامل ارکان اسمبلی سومیا ریڈی ، انجلی نمبالکر اور پولس کے درمیان تکرار شروع ہوگئی، اس دوران جب پولس احتجاجیوں کو اپنی کسٹڈی میں لینے کے لئے آگے بڑھی تو دھکا مکی میں انجلی نمبالکر نیچے گرپڑی۔ موقع پر موجود پولس اہلکاروں نے انہیں سہارا دینے کے ساتھ ساتھ پانی بھی پلایا۔
فریڈم پارک میں جمع ہونے سے پہلے کانگریس کے سینکڑوں کارکنان نے کرناٹکا پردیش کانگریس کمیٹی صدر ڈی کے شیوکمار اور کسانوں کے لیڈران کی قیادت میں میجسٹک کے سنگولی رائینّا مجسمہ کے قریب سے ریلی نکالی جس کے نتیجے میں کئی راستوں پر ٹریفک جام رہا۔
اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی کے شیوکمار نے بتایا کہ یہ احتجاج کانگریس کا احتجاج نہیں بلکہ کسانوں کا احتجاج ہے، کانگریس صرف کسانوں کے احتجاج کی حمایت میں کھڑی ہے۔ آگے بتایا کہ پولس نے بنگلور، ٹمکور، رام نگرم اور دیگر اضلاع میں کسانوں کو احتجاج میں شریک ہونے سے روکا ہے اور حکومت نے کسانوں کو احتجاج میں شریک ہونے نہ دے کر ان کی بے عزتی کی ہے۔ میں اس حرکت کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج اُس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ مرکزی حکومت ان تینوں قوانین کو واپس نہیں لیتی۔