کرناٹک کانگریس نے کووڈ کے بڑھتے ہوئے معاملوں کے درمیان میکے ڈاٹو پیدل مارچ کو کردیا معطل؛ سدرامیا نے کورونامعاملوں میں اضافے کےلئے بی جے پی کو قرار دیا ذمہ دار

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 13th January 2022, 2:20 PM | ریاستی خبریں |

رام نگر 13 جنوری (ایس او نیوز) میکے ڈاٹو واٹر پروجکٹ کا مطالبہ  لے کر شروع کی گئی کانگریس کی میکے  ڈاٹو پیدل ریلی کو کانگریس نے  کووڈ کے بڑھتے ہوئے معاملوں کو دیکھتے ہوئے عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جمعرات کو رام نگر میں  کانگریس کے ضلعی دفتر میں  کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر سدرامیا نے پارٹی قائدین کی میٹنگ کے بعد بتایا کہ  جب ہم نے  جب ہم نے دو ماہ قبل اس احتجاجی پیدل ریلی  کا اعلان کیا تھا تو وہاں کوئی کورونا طاعون  نہیں تھا جس کو نظر میں رکھتے ہوئے ہم نے پیدل یاترا  شروع کی تھی، مگر  اب ہم یہاں کووڈ انفیکشن میں اضافے کو دیکھتے ہوئے اپنی ریلی کو  روک رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر ختم ہونے کے بعد ہم  اسی گراؤنڈ سے دوبارہ  اس ریلی کی شروعات کریں گے۔

سدارمیا نے بتایا کہ ریاست میں کووڈ سے متاثرہ افراد میں اضافے کے لیے کانگریس نہیں بلکہ  بی جے پی ذمہ دار ہے۔  بی جے پی لیڈروں نے کئی پروگرام کئے اور اُن پروگراموں میں سینکڑوں اور ہزاروں لوگوں نے شرکت کی اور اب یہ لیڈران عوام کے سامنے مگرمچھ کے آنسو بہارہے ہیں۔ 

میکے ڈاٹو پیدل یاترا کا اغاز سنگم سے ہوا تھا، آج ہمیں اپنی ریلی روکنی پڑی رہی ہے۔  کانگریس بہت پرانی قومی پارٹی ہے اس لئے ملک کے عوام کے لئے  ہماری ذمہ داری ہے۔ کورونا کی تیسری لہر کے چلتے  کوود معاملوں میں اضافے  کے لئے  بی جے پی ذمہ دارہے۔ تاہم وزیر اعلیٰ نے کسی بھی  پروگرام کو نہیں روکا۔  6 تاریخ کو ایوان بالا کے لیے منتخب ہونے والے اراکین اسمبلی نے حلف اٹھایا۔ وزیر اعلیٰ، وزراء وغیرہ سبھی لوگوں نے شرکت کی ، تب کسی نے کووڈ کی کوئی پرواہ نہیں کی۔ سابق ایم ایل اے سبھاش گوڈیوادر نے احتجاج کیا تھا جبکہ رینوکاچاریہ نے ریلی نکالی تھی۔

کورونا کی دوسری لہر کے دوران مرکزی وزراء   نے جنا آشیرواد یاترا نکالی اور کئی جلسے بھی کئے ، اس کے لئے کسی کی اجازت نہیں لی گئی تھی۔  وزیر داخلہ آروگا جنانیندر  نے بھی حلقہ میں میلہ لگایا ایسوں کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہو۔ لیکن ہم نے ریلی نکالی تو ہم پر جھوٹے مقدمے درج کر کے عدالت میں ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔

سدرامیا نے کہا کہ ہم حکومت سے ڈرنے والے نہیں ہیں، بی جے پی کا مقصد کسی نہ کسی طرح ہماری پیدل یاترا پر پابندی لگانا ہے،   لیکن ہم یہ بھی ہرگز نہیں چاہتے کہ ہماری ریلی کی وجہ سے لوگوں کی صحت پر کوئی اثر پڑے۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ کورونا انفیکشن کسی بھی وجہ سے ہماری پیدل یاترا  سے نہ بڑھے۔  ہم نے میکے ڈاٹو پدیاترا کو معطل کرنے کا فیصلہ عوام کی صحت کے پیش نظر اور عوام کے مفاد کو سامنے رکھ کر کیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...