کرناٹک کانگریس نے دروپدی مرمو کے خلاف انتخابی کمیشن سے کی شکایت

Source: S.O. News Service | Published on 20th July 2022, 10:58 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،19؍جولائی (ایس او نیوز؍ایجنسی) کرناٹک پردیش کانگریس نے این ڈی اے کی صدارتی امیدوار دروپدی مرمو اور دیگر کے خلاف منگل کے دن الیکشن کمیشن بنگلورو میں 18 جولائی کے صدارتی الیکشن میں قانون کی خلاف ورزی کی شکایت درج کرائی ہے۔ کانگریس نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ ریٹرننگ آفیسر کو ہدایت دے کہ ودھان سودھا بنگلورو میں دروپدی مرمو کے حق میں ڈالے گئے تمام ووٹ رد کردے۔

ایسا کرنا آزادانہ و منصفانہ الیکشن کے مفاد میں ہوگا۔ کانگریس نے الزام عائد کیا کہ دروپدی مرمو کی ایماء پر چیف منسٹر کرناٹک بسواراج بومئی‘ بی جے پی کے ریاستی صدر نلین کمار‘ بی جے پی کے سینئر قائد بی ایس یدی یورپا‘ بی جے پی کے چیف وہپ ستیش ریڈی‘ وزرا اور دیگر سینئر قائدین نے متحد ہوکر اپنی پارٹی کے تمام ارکان اسمبلی کو 17جولائی کو بنگلوروکی ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں طلب کرلیا تھا۔

 اس ہوٹل میں تربیتی اجلاس کے بہانہ ارکان اسمبلی کو آرام دہ کمرے‘ غذا‘ شراب اور تفریح کا سامان فراہم کیا گیا۔ 18جولائی کی صبح تقریباً تمام وزرا‘ ارکان اسمبلی اور بی جے پی کے دیگر قائدین ووٹ ڈالنے بی ایم ٹی سی کی ایرکنڈیشنڈ بسوں میں ہوٹل سے ودھان سودھا پہنچے۔ یہ سب کچھ پرنٹ اور الکٹرانک میڈیا میں آچکا ہے۔

 بی جے پی قائدین کی یہ حرکتیں مرمو کی ایماء پر ووٹرس یعنی ارکان اسمبلی کو رشوت دینے اور ان پر غیرضروری اثر ڈالنے کے مترادف ہے۔ اس طرح بی جے پی قیادت نے ارکان اسمبلی کے انتخابی حقوق میں مداخلت کی۔ ہوٹل سے ودھان سودھا جانے کے لئے بس یا دوسری گاڑیاں فراہم کرنا بھی غلط ہے۔

بنگلورو: کرناٹک پردیش کانگریس نے این ڈی اے کی صدارتی امیدوار دروپدی مرمو اور دیگر کے خلاف منگل کے دن الیکشن کمیشن بنگلورو میں 18 جولائی کے صدارتی الیکشن میں قانون کی خلاف ورزی کی شکایت درج کرائی ہے۔ کانگریس نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ ریٹرننگ آفیسر کو ہدایت دے کہ ودھان سودھا بنگلورو میں دروپدی مرمو کے حق میں ڈالے گئے تمام ووٹ رد کردے۔

ایسا کرنا آزادانہ و منصفانہ الیکشن کے مفاد میں ہوگا۔ کانگریس نے الزام عائد کیا کہ دروپدی مرمو کی ایماء پر چیف منسٹر کرناٹک بسواراج بومئی‘ بی جے پی کے ریاستی صدر نلین کمار‘ بی جے پی کے سینئر قائد بی ایس یدی یورپا‘ بی جے پی کے چیف وہپ ستیش ریڈی‘ وزرا اور دیگر سینئر قائدین نے متحد ہوکر اپنی پارٹی کے تمام ارکان اسمبلی کو 17جولائی کو بنگلوروکی ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں طلب کرلیا تھا۔

 اس ہوٹل میں تربیتی اجلاس کے بہانہ ارکان اسمبلی کو آرام دہ کمرے‘ غذا‘ شراب اور تفریح کا سامان فراہم کیا گیا۔ 18جولائی کی صبح تقریباً تمام وزرا‘ ارکان اسمبلی اور بی جے پی کے دیگر قائدین ووٹ ڈالنے بی ایم ٹی سی کی ایرکنڈیشنڈ بسوں میں ہوٹل سے ودھان سودھا پہنچے۔ یہ سب کچھ پرنٹ اور الکٹرانک میڈیا میں آچکا ہے۔

 بی جے پی قائدین کی یہ حرکتیں مرمو کی ایماء پر ووٹرس یعنی ارکان اسمبلی کو رشوت دینے اور ان پر غیرضروری اثر ڈالنے کے مترادف ہے۔ اس طرح بی جے پی قیادت نے ارکان اسمبلی کے انتخابی حقوق میں مداخلت کی۔ ہوٹل سے ودھان سودھا جانے کے لئے بس یا دوسری گاڑیاں فراہم کرنا بھی غلط ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...