کرناٹک کانگریس نے دروپدی مرمو کے خلاف انتخابی کمیشن سے کی شکایت
بنگلورو،19؍جولائی (ایس او نیوز؍ایجنسی) کرناٹک پردیش کانگریس نے این ڈی اے کی صدارتی امیدوار دروپدی مرمو اور دیگر کے خلاف منگل کے دن الیکشن کمیشن بنگلورو میں 18 جولائی کے صدارتی الیکشن میں قانون کی خلاف ورزی کی شکایت درج کرائی ہے۔ کانگریس نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ ریٹرننگ آفیسر کو ہدایت دے کہ ودھان سودھا بنگلورو میں دروپدی مرمو کے حق میں ڈالے گئے تمام ووٹ رد کردے۔
ایسا کرنا آزادانہ و منصفانہ الیکشن کے مفاد میں ہوگا۔ کانگریس نے الزام عائد کیا کہ دروپدی مرمو کی ایماء پر چیف منسٹر کرناٹک بسواراج بومئی‘ بی جے پی کے ریاستی صدر نلین کمار‘ بی جے پی کے سینئر قائد بی ایس یدی یورپا‘ بی جے پی کے چیف وہپ ستیش ریڈی‘ وزرا اور دیگر سینئر قائدین نے متحد ہوکر اپنی پارٹی کے تمام ارکان اسمبلی کو 17جولائی کو بنگلوروکی ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں طلب کرلیا تھا۔
اس ہوٹل میں تربیتی اجلاس کے بہانہ ارکان اسمبلی کو آرام دہ کمرے‘ غذا‘ شراب اور تفریح کا سامان فراہم کیا گیا۔ 18جولائی کی صبح تقریباً تمام وزرا‘ ارکان اسمبلی اور بی جے پی کے دیگر قائدین ووٹ ڈالنے بی ایم ٹی سی کی ایرکنڈیشنڈ بسوں میں ہوٹل سے ودھان سودھا پہنچے۔ یہ سب کچھ پرنٹ اور الکٹرانک میڈیا میں آچکا ہے۔
بی جے پی قائدین کی یہ حرکتیں مرمو کی ایماء پر ووٹرس یعنی ارکان اسمبلی کو رشوت دینے اور ان پر غیرضروری اثر ڈالنے کے مترادف ہے۔ اس طرح بی جے پی قیادت نے ارکان اسمبلی کے انتخابی حقوق میں مداخلت کی۔ ہوٹل سے ودھان سودھا جانے کے لئے بس یا دوسری گاڑیاں فراہم کرنا بھی غلط ہے۔
بنگلورو: کرناٹک پردیش کانگریس نے این ڈی اے کی صدارتی امیدوار دروپدی مرمو اور دیگر کے خلاف منگل کے دن الیکشن کمیشن بنگلورو میں 18 جولائی کے صدارتی الیکشن میں قانون کی خلاف ورزی کی شکایت درج کرائی ہے۔ کانگریس نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ ریٹرننگ آفیسر کو ہدایت دے کہ ودھان سودھا بنگلورو میں دروپدی مرمو کے حق میں ڈالے گئے تمام ووٹ رد کردے۔
ایسا کرنا آزادانہ و منصفانہ الیکشن کے مفاد میں ہوگا۔ کانگریس نے الزام عائد کیا کہ دروپدی مرمو کی ایماء پر چیف منسٹر کرناٹک بسواراج بومئی‘ بی جے پی کے ریاستی صدر نلین کمار‘ بی جے پی کے سینئر قائد بی ایس یدی یورپا‘ بی جے پی کے چیف وہپ ستیش ریڈی‘ وزرا اور دیگر سینئر قائدین نے متحد ہوکر اپنی پارٹی کے تمام ارکان اسمبلی کو 17جولائی کو بنگلوروکی ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں طلب کرلیا تھا۔
اس ہوٹل میں تربیتی اجلاس کے بہانہ ارکان اسمبلی کو آرام دہ کمرے‘ غذا‘ شراب اور تفریح کا سامان فراہم کیا گیا۔ 18جولائی کی صبح تقریباً تمام وزرا‘ ارکان اسمبلی اور بی جے پی کے دیگر قائدین ووٹ ڈالنے بی ایم ٹی سی کی ایرکنڈیشنڈ بسوں میں ہوٹل سے ودھان سودھا پہنچے۔ یہ سب کچھ پرنٹ اور الکٹرانک میڈیا میں آچکا ہے۔
بی جے پی قائدین کی یہ حرکتیں مرمو کی ایماء پر ووٹرس یعنی ارکان اسمبلی کو رشوت دینے اور ان پر غیرضروری اثر ڈالنے کے مترادف ہے۔ اس طرح بی جے پی قیادت نے ارکان اسمبلی کے انتخابی حقوق میں مداخلت کی۔ ہوٹل سے ودھان سودھا جانے کے لئے بس یا دوسری گاڑیاں فراہم کرنا بھی غلط ہے۔