کرناٹک کو فوری 10ہزار کروڑ کے خصوصی پیکیج کا اعلان کرنے وزیراعلیٰ نے لکھا خط، 30/ہزار مکانات تباہ
بنگلورو،24؍اکتوبر(ایس او نیوز) ماہ اگست، ستمبر اور اکتوبر کے دوران بشمول کلیان کرناٹک، ممبئی کرناٹک اور ریاست کے مختلف مقامات پر ہوئی زبردست بارش اور سیلاب سے ہوئے نقصانات کیلئے فوری طور پر 10/ہزار کروڑ روپئے کا خصوصی پیکیج جاری کرنے وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے۔
ایڈی یورپا نے اپنے اس خط میں کہا ہے کہ ریاست کے مختلف مقامات میں سیلاب سے ریاست کو تقریباً21,609 کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے۔ لوگ اپنے مویشی، املاک، گھربار کھوچکے ہیں، متاثرین کو مناسب معاوضہ ادا کرنے اور راحتی کاموں کیلئے 10ہزار کروڑ روپئے کا خصوصی پیکیج کا فوری اعلان کرنے کی انہوں نے وزیر اعظم سے درخواست کی ہے۔ انہوں نے اپنے خط میں یہ بھی کہا ہے کہ انہوں نے فوری متاثر علاقوں کا فضائی سروے کیا ہے، بھاری بارش سے کروڑوں روپئے کا نقصان ہوا ہے۔ متعلقہ وزراء اور ضلعی انچارج وزراء نے بھی متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے نقصانات کا اندازہ لگایا ہے۔ ان کا بھی اندازہ ہے کہ حالیہ بارش اور سیلاب سے کرناٹک کے عوام کو 21/ہزار کروڑ سے بھی زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے اپنے خط میں کہا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں بھاری پیمانے پر مالی نقصان ہوا ہے، اس لئے فوری 10/ہزار کروڑ راحتی فنڈ جاری کیا جائے۔ اس کے علاوہ مکمل طورپر سیلاب میں تباہ ہوئے مکانات کی از سر نو تعمیر کیلئے فی مکان 5/ لاکھ روپئے کے حساب سے معاوضہ دیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ماہ ستمبر میں مختلف اضلاع میں دوسرے مرحلہ کے سیلاب میں 5,668کروڑ روپئے کا نقصان ہوا۔ اس کے بعد10/ اکتوبر سے ساحلی اور شمالی کرناٹک کے کئی مقامات پر تیسرے مرحلہ کے سیلاب میں تقریباً6500 کروڑ روپئے کا مالی نقصان ہوا ہے۔ ان تینوں مرحلوں کے سیلاب میں 30ہزار سے زیادہ مکانات تباہ ہوئے ہیں۔ 6لاکھ ہیکٹر سے زیادہ فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ سڑکیں، پل، اسکولوں اور مختلف سرکاری عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
در اصل ایڈی یورپا نے اپنے اس خط کے ذریعہ وزیر اعظم کو سیلاب میں ہوئی تباہی کی مکمل رپورٹ پیش کی ہے۔ 16/اکتوبر کو وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم کو بذریعہ فون کرناٹک میں سیلاب کی وجہ سے پیدا ہونے والی تفصیلی صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔