کرناٹک اسمبلی میں جمعرات کو ہوگا ’فلور ٹیسٹ‘، ممبران اسمبلی کو منانے میں لگے سی ایم کمارسوامی
نئی دہلی،15/جولائی (ایس اونیوز/ آئی این ایس انڈیا) کرناٹک میں چل رہے سیاسی گھمسان کے درمیان پیر کو اجلاس کے بعد کانگریس لیڈر سددھارمیا نے معلومات دی ہیں کہ کرناٹک اسمبلی میں جمعرات کو فلور ٹیسٹ کیا جائے گا۔وہیں کرناٹک کے پانچ اور باغی ممبران اسمبلی کی عرضی پر منگل کو سماعت کے لئے سپریم کورٹ متفق ہو گئی ہے۔ان کی سماعت بھی استعفوں کو قبول کرنے کا مطالبہ کر رہے 10 دیگر ممبران اسمبلی کی عرضی کے ساتھ ہی ہوگی۔وزیر اعلی ایچ ڈی کمارسوامی اعتماد کے ووٹ سے پہلے استعفی دینے والے کچھ ممبران اسمبلی کو قائل کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔وہیں بی جے پی کی جانب سے پیر کو اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے یا استعفی دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ادھر جمعہ کوسپریم کورٹ نے 10 غیر مطمئن ممبران اسمبلی کی عرضیاں لے کر اسپیکر کے آر رمیش کو 16 جولائی تک اپنے استعفیٰ اورنااہلی پرجمودبرقرار رکھنے کے لیے کہاہے۔بتا دیں کرناٹک کے باغی اراکین اسمبلی نے اتوار کو ایک بار پھر ممبئی پولیس کو خط لکھ کر جان کے خطرے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے سیکورٹی کا مطالبہ کیا ہے۔اس خط میں انہوں نے کسی بھی کانگریسی لیڈر سے ملنے سے انکار کیا ہے۔کرناٹک میں کانگریس کے باغی رکن اسمبلی ایم ٹی بی ناگراج کو منانے کی کوششیں ناکام رہنے کے بعد وہ اتوار کو ممبئی چلے گئے جہاں انہوں نے واضح کیا کہ استعفی واپس لینے کا سوال ہی نہیں اٹھتا ہے۔ کانگریس جد (ایس) اتحاد کے رہنماؤں نے ہفتہ کو ناگراج سے بات چیت کی تھی تاکہ کرناٹک میں ایچ ڈی کمارسوامی زیرقیادت حکومت کو بچانے کے لئے انہیں منایا جا سکے۔تاہم شہر سے روانہ ہونے سے پہلے ممبر اسمبلی ناگراج نے کہا کہ وہ چکبلاپور کے ممبر اسمبلی کے سدھاکر سے بات چیت کے بعد اپنا استعفی واپس لینے پر آخری فیصلہ لینا چاہتے ہیں۔ناگراج اور سدھاکر نے ایک ساتھ 10 جولائی کو اسمبلی صدر کے آررمیش کمار کو استعفی دیا تھا۔ناگراج نے کہا کہ استعفی دینے والے تمام ممبر اسمبلی متحد ہیں۔انہوں نے اس سے انکار کیا کہ خصوصی طیارے میں بی جے پی کے سینئر لیڈر آر اشوک ان کے ساتھ تھے۔ اس سے بھی انکار کیا کہ ان کے استعفی کے پیچھے بھگوا پارٹی کا دباؤ ہے۔