ریاستی کابینہ میں توسیع اور ردوبدل کی تیاریاں،آپریشن کمل کو ناکام بنانے کے لئے کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کی حکمت عملی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 28th May 2019, 10:39 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،28/مئی(ایس او  نیوز) ریاست میں مخلوط حکومت کو کمزور کرنے کے لئے اٹھنے والے طوفان برگشتگی کو تھامنے کے لئے آج کانگریس اور جے ڈی ایس قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ ایک دو دنوں میں ریاستی کابینہ کی توسیع اور ردوبدل کی جائے اور اس میں چند برگشتہ اراکین اسمبلی کو وزارت میں شامل کرنے کے ساتھ کابینہ سے سات وزراء کو برطرف کیا جائے۔ فی الوقت ریاستی کابینہ میں خالی تین نشستوں کے ساتھ مزید سات وزراء کو برطرف کرکے گیارہ برگشتہ اراکین اسمبلی کو وزارت میں شامل کرنے کے امکان کا جائزہ لیا گیا تاکہ اس اقدام سے آپریشن کمل کے ذریعے مخلوط حکومت کو مستحکم کرنے بی جے پی کی کوششوں کو ناکام بنایا جاسکے۔ اگر آج ہوئی بات چیت کے مطابق تمام تیاریاں جاری رہیں تو چہارشنبے کے روز ریاستی کابینہ میں توسیع کا امکان ظاہر کیا جارہاہے۔ اگر کابینہ میں توسیع ہوجائے اور برگشتہ اراکین اسمبلی کو وزارت میں شمولیت کا موقع ملے تو بی جے پی کو اپنا آپریشن کمل جاری رکھنے میں کافی دشواری ہوگی۔ اور مخلوط حکومت مزید کچھ مدت کے لئے مستحکم رہے گی۔ بتایاجاتاہے کہ مخلوط حکومت کو برقرار رکھنے کے لئے کل وزیراعلیٰ کمار سوامی اور مخلوط حکومت کی رابطہ کمیٹی کے چیرمین سدرامیا کے درمیان ہوئی بات چیت کے دوران کابینہ میں توسیع اور چند وزراء کو برطرف کرکے ان کی جگہ برگشتہ اراکین کو شامل کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ بتایاجاتاہے کہ برگشتہ اراکین کی قیادت کرنے والے گوکاک کر رکن اسمبلی رمیش جارکی ہولی نے وزارت میں شامل ہونے سے انکار کردیا اور یہ شرط رکھی ہے کہ ان کے ساتھی مہیش کمٹھلی کو وزارت دی جائے جس سے کمار سوامی اور سدرامیا نے حامی بھرلی ہے۔ اس کے علاوہ چکباپور کے رکن اسمبلی ڈاکٹر کے سدھاکر، شیواجی نگر کے رکن اسمبلی روشن بیگ، ہاویری کے رکن اسمبلی بی سی پاٹل، آزاد رکن اسمبلی آر شنکر،وغیرہ کے نام وزارت میں شمولیت کے لئے زیر غور ہیں۔فی الوقت ریاستی کابینہ میں جے ڈی ایس کے دو اور کانگریس کی ایک نشست خالی ہے، ان کو بھرتی کرنے کے ساتھ ریاستی کابینہ سے استعفیٰ دینے کے لئے وزیر دیہی ترقیات کرشنا بائرے گوڈا، آر بی تما پور، وینکٹ رمنپا، پریانک کھرگے، یوٹی قادر، پٹ رنگا شٹی اور ڈاکٹر جے مالا نے رضامندی ظاہر کردی ہے۔ اس کے علاوہ جے ڈی ایس سے ڈی سی تمنا، این آر سرینوا س اور سی ایس پٹ راجو میں سے ایک دو کو برطرف کرنے کا امکان ظاہر کیا جارہاہے۔ وکلیگا فرقے سے آنے والے کے سدھار کر کو اسی فرقے سے وابستہ کرشنابائرے گوڈا کی جگہ شامل کیا جاسکتا ہے۔ اقلیتی کوٹے سے آنے والے یوٹی قادر نے استعفیٰ دینے کے لئے واضح طور پر شرط رکھی ہے کہ اگر روشن بیگ کو وزارت میں شامل کیا جاتاہے تو وہ استعفیٰ دینے کے لئے تیار ہیں۔ لنگایت طبقے سے مہیش کمبٹلی اور بی سی پاٹل کو لیا جارہاہے۔کروبا فرقے سے آزاد رکن اسمبلی آر شنکر اور سدرامیا کے فرزند ڈاکٹر یتیندرا کے نام زیر غور ہیں۔ 

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...