بنگلورو : پروین کمار قتل معاملے میں نلین کمار کٹیل سے کی جائے تفتیش - سدارامیا نے کیا مطالبہ
بنگلورو،29؍جولائی (ایس او نیوز) جنوبی کینرا بی جے پی یووا مورچہ لیڈر پروین نیٹار کا جو قتل ہوا ہے اس پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ اور اسمبلی میں حزب مخالف کے قائد سدارامیا نے مطالبہ کیا ہے کہ بی جے پی کے ریاستی صدر نلین کمار کٹیل سے اس ضمن تفتیش کی جائے۔
سدارامیا نے کہا کہ مقتول پروین جو تھا وہ نلین کمار کٹیل کا بہت ہی قریبی تھا ۔ ایک عرصے تک وہ نلین کمار کا ڈرائیور بھی رہ چکا ہے ۔ اتنا قریبی شخص نلین سے کیوں اور کیسے دور ہوگیا اس زاویہ سے تفتیش کی جائے اور نلین کمار سے پوچھ تاچھ کی جائے تو شرپسندوں کے بارے میں معلومات مل سکتی ہیں۔
سدارامیا کا کہنا ہے کہ جنوبی کینرا میں جس طرح حساس صورتحال پیدا ہوئی ہے اور قاتلانہ حملوں کا جو سلسلہ چل پڑا ہے اسے دیکھیں اور سنگھ پریوار کے اندر چل رہی چپقلش پر نظر ڈالیں تو دونوں کے درمیان گہرا رشتہ پایا جاتا ہے ۔ پولیس کو چاہیے کہ تفتیش کے دوران اس پہلو کو بھی نظر میں رکھے ۔ اسی صورت میں سچائی سامنے آئے گی ۔ مقتول پروین کی آخری رسومات کے وقت پہنچنے والے نلین کمار کٹیل ، وزیر سنیل کمار ، وی ایچ پی لیڈر کلاڈکا پربھاکر بھٹ کے خلاف عوام نے جو برہمی اور خفگی کا مظاہرا کیا تھا اس پس منظر کی بھی تحقیقات پولیس کو کرنا چاہیے۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہندو مارا جائے تو مسلمانوں پر اور مسلمان مارا جائے تو ہندووں پر شک کرنا عام بات ہوگئی ہے ۔ اور پھر پولیس بھی چونکہ اسی زاویے سے تحقیقات کرتی ہے اس لئے اصل حقیقت سامنے آنے سے رہ جاتی ہے ۔ قتل کرنے والے کسی بھی فرقہ ، مذہب یا تنظیم سے کیوں نہ تعلق رکھتے ہوں ، ان کے خلاف بغیر کسی مروت کے کارروائی کی جانی چاہیے ۔ اور انہیں سلاخوں کے پیچھے بھیج دینا چاہیے ۔ اگر کوئی بھی تنظیم غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائی جاتی ہے تو پھر ریاستی حکومت کو اس پر پابندی لگا دینی چاہیے۔
وزیر اعلیٰ بومئی نے مقتول پروین نیٹار کے گھر جا کر تعزیت کی اور اسی شہر میں چند روز قبل شرپسندوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے مسعود کے گھر جانے کی زحمت نہیں کی ۔ اس پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ بسواراج بومئی کو اس بات کی وضاحت کرنی ہوگی کہ وہ صرف بی جے پی کارکنان کے وزیر اعلیٰ ہیں یا پھر ریاست میں بسنے والے ساڑھے چھ کروڑ عوام کے وزیراعلیٰ ہیں۔