ایڈی یورپا کابینہ کی توسیع کے ساتھ ہی بی جے پی میں بغاو ت شروع وزارت میں 17چہروں کی شمولیت، نااہل ارکین اسمبلی کے ساتھ کئی بی جے پی اراکین بھی سخت ناراض
بنگلورو،21؍اگست(ایس او نیوز) ریاست میں 25دن پرانی ایڈی یورپا کابینہ میں توسیع کے ساتھ ہی ریاست میں عدم استحکا م کے ایک نئے دور کی شروعات ہو گئی۔ایڈی یورپا کی طرف سے وزارت کی تشکیل کے لئے بی جے پی اعلیٰ کمان کو جو فہرست پیش کی گئی تھی اس میں کئی تبدیلیوں کے ساتھ کل بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ نے اپنی ہی ایک فہرست منظوری کے ساتھ ایڈی یورپا کو تھما دی جس کے مطابق آج کابینہ کی توسیع کی گئی اور 17نئے وزراء کو شامل کیا گیا۔ لیکن وزراء کی حلف برداری ختم ہونے سے پہلے ہی بی جے پی میں بغاوت شروع ہو گئی۔ وزارت سے محروم متعدد اراکین اسمبلی نے کھل کر اپنی ناراضی کا اظہار کیا اور پارٹی پر وفاداروں کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ صبح راج بھون کے گلاس ہاوز میں منعقدہ تقریب حلف برداری میں کابینی وزراء کے طور پر 17بی جے پی رہنماؤں نے حلف لیا۔ گورنر واجو بھائی والا نے وزیر اعلیٰ ایڈی یورپا کی موجودگی میں ان وزراء کو عہدے اور رازداری کا حلف دلایا۔ گزشتہ ماہ ایچ ڈی کمار سوا می کی قیادت والی جنتا دل (ایس) - کانگریس مخلوط حکومت اقلیت میں آنے سے گر گئی تھی۔ اس کے بعد کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے حکومت تشکیل دی تھی۔ بی ایس ایڈی یورپا نے 26 جولائی 2019 کو چوتھی مرتبہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تھا۔کابینہ میں توسیع سے پہلے ایڈی یورپا پیر کو مرکزی وزیر داخلہ اور پارٹی صدر امیت شاہ سے ملنے دہلی پہنچے تھے۔ شاہ کی منظوری ملنے کے بعد انہوں نے اپنی کابینہ کی توسیع کا فیصلہ لیا۔ایڈی یورپا کابینہ میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی میں ایک آزاد رکن اسمبلی ایچ ناگیش بھی شامل ہیں جنہیں کابینہ وزیر کے طور پر حلف دلایا گیا ہے۔ 25/ دن پرانی ایڈی یورپا کابینہ کی یہ پہلی توسیع ہے۔
کابینہ میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی میں گووند ایم کارجول (کندگول)، ڈاکٹر سی این اشوتھ نارائن (ملیشورم)، لکشمن سنگپا ساودی(اتھنی حلقے سے الیکشن ہارنے والے)، کے ایس یشورپا(شیموگہ)، آر اشوکہ(پدمنابھا نگر)، جگدیش شٹر(دھارواڑ سنٹرل)، بی شری راملو(مولکالمرو)، ایس سریش کمار(راجہ جی نگر)، وی سومنّا(گوندراج نگر)، سی ٹی روی(چکمگلور)، بسوراج بومئی(شگاؤں)، کوٹا سرینواس پجاری(رکن کونسل)، جے سی مدھو سوامی(مدھو گری)، سی سی پاٹل(نرگند)، ایچ ناگیش (آزاد ر رکن اسمبلی)، پربھو چوہان (اورد)اور جولے ششی کلا(نپانی) شامل ہیں۔ مرکزی وزیر پرہلاد جوشی، بی جے پی رکن پارلیمنٹ شوبھاکرندلاجے، بی جے پی کے بیشتراراکین اسمبلی، ڈی جی اور آئی جی پی نیلمنی ایم راجو اور کانگریس کے سابق رکن اسمبلی روشن بیگ بھی اس موقع پر موجود تھے۔کابینہ میں توسیع کے فوراً بعد متعدد برگشتہ بی جے پی اراکین اسمبلی نے انہیں وزارت میں شامل نہ کئے جانے پر اپنی ناراضی کھل کر ظاہر کی اور وزیر اعلیٰ پر الزام لگایا کہ انہوں نے وزارت کی تشکیل کے مرحلے میں پارٹی کے وفاداروں کو نظر انداز کردیا ہے۔ تقریب حلف برداری سے غیر حاضر رہنے والے اراکین اسمبلی میں مرگیش نیرانی،رینوکا چاریہ،بسوراج پاٹل یتنال،بالا چندرا جارکی ہولی،ابھے پاٹل،تبا ریڈی،سنیل کمار،سی ایم اداسی،اوما شری،ایس وی رویندرا ناتھ اور دیگر متعدد غیر حاضر رہے۔حلف برداری کے بعد بی جے پی کے اراکین اسمبلی گولی ہٹی چندرا شیکھر، ایس ایس انگارا اور تپا ریڈی وغیرہ نے وزارت میں جگہ نہ ملنے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ اس دوران ناراض اراکین اسمبلی کو منانے کے لئے بھی بی جے پی اعلیٰ کمان حرکت میں آگیا۔ ریاستی امور کے انچارج بی جے پی جنرل سکریٹری مرلی دھر راؤ اور وزیر اعلیٰ ایڈی پورپا نے بالا چندرا جارکی ہولی کو طلب کرکے انہیں منایا اور کہا کہ حکومت میں اور بھی بہت مواقع موجود ہیں۔ اس لئے ناراض ہونے کی ضرورت نہیں بی جے پی کی طرف سے یہ یقینی بنایا جائیگا کہ تمام کو اقتدار میں نمائندگی ملے۔ تاہم اس کے بعد بھی جارکی ہولی کے سخت تیوروں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔انہوں نے کہا کہ وہ اس بات پر ناراض ہیں کہ بیلگاوی ضلع سے بی جے پی کے دس اراکین اسمبلی منتخب ہوئے ہیں ان تمام کو نظر انداز کرکے الیکشن ہارنے والے لکشمن ساودی کو وزارت میں شامل کیا گیا ہے۔