ایڈی یورپا حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش۔ حکومت اکثریت ثابت کرے گی، اشوک کا دعویٰ۔وزیر اعلیٰ کو مستعفی ہوجانا چاہئے:سدارامیا
بنگلورو،25؍ستمبر(ایس او نیوز) اپوزیشن کانگریس لیڈر سدارامیا نے وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کی قیادت والی بی جے پی حکومت کے خلاف آج ریاستی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد نوٹس پیش کردیا ہے۔
اسمبلی اسپیکر ویشویشور ہیگڈے کاگیری نے لجس لیٹیو اسمبلی کے رولس کی دفعہ167کے تحت اس تحریک کو قبول کرلیا ہے اور کہا کہ اس نوٹس پر بحث کے لئے تاریخ اور وقت ہفتہ تک فراہم کی جائے گی۔ دریں اثناء سدارامیا نے اس نوٹس پر ترجیحی بنیاد پر بحث کا وقت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی کابینہ پر اراکین اسمبلی کو اعتماد نہیں رہا اس لئے ایوان میں تحریک عدم اعتماد نوٹس دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو مستعفی ہوجانا چاہئے اور ایڈی یورپا اورکابینہ کے تمام وزراء کواپنے گھروں کو واپس جانا چاہئے۔
اس تحریک عدمِ اعتماد پر اعتراض کرتے ہوئے وزیر مالگزاری آر۔ اشوک نے کہا کہ بی جے پی کو اکثریت ثابت کرنے کا اعتماد ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے اراکین اسمبلی بی جے پی میں شامل ہوجائیں گے۔ ان حالات میں اپوزیشن کیسے حکومت کے خلاف نوٹس دے سکتا ہے۔
اس مرحلہ پر اشوک کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ یہ نوٹس اس لئے دیا گیا ہے کیونکہ بی جے پی کے چند اراکین اسمبلی بھی اس کے پس منظر میں ہیں خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردیا گیا ہے۔ تو اس حکومت کو ایوان میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہوگا۔
دریں اثناء سینئر کانگریس لیڈر ایچ کے پاٹل نے اسپیکر پر دباؤ ڈالا کہ اس وقت ایوان میں کسی بھی اہم بل کو متعارف نہ کرنے کو یقینی بنائیں۔ جو ایوان میں تحریک عدم اعتماد پیش کیا جاچکا ہے۔ تو کسی بھی بل پر بحث نہیں ہوسکتی اس لئے ایوان میں کسی بھی اہم بل کو متعارف نہ کریں۔
قبل ازیں آج صبح ودھان سودھا میں سدارامیا کی صدارت میں منعقدہ سی ایل پی اجلاس میں ایڈی یورپا حکومت کے خلاف اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔