ضمنی اسمبلی انتخاب: سابقہ اسمبلی میں نااہل قرار دئے گئے امیدواروں کو کرنا پڑ رہا ہے مشکلات کا سامنا
بنگلورو2/دسمبر (ایس او نیوز) سابقہ اسمبلی میں اپنی پارٹیوں سے بغاوت کرکے مخلوط حکومت گرانے اور بی جے پی کو بر سراقتدار لانے میں معاون بننے والے امیدواروں کو نااہل قرار دیا گیا تھا۔ اب ان میں سے بیشتر افراد کو بی جے پی نے اپنے ٹکٹ پر ضمنی انتخاب میں اتار ا ہے۔ لیکن کئی مقامات پر ایسے امیدواروں کے لئے ووٹروں کا سامنا کرنا مشکل ہورہا ہے۔
سابقہ کانگریسی ایم ایل اے اور موجودہ بی جے پی امیدوار شیو رام ہیبار کو اجّارانی گاؤں میں ووٹروں نے آڑے ہاتھوں لیاتھا اور انہیں وہاں سے منھ لٹکائے واپس لوٹنے پر مجبور کیا تھا۔ اس موقع پر شیورام ہیبار کے حمایتی اور مخالف افراد کے درمیان جھگڑے کی نوبت آگئی تھی۔
کچھ ایسا ہی معاملہ ہونسور حلقہ اسمبلی میں بھی پیش آیا جہاں بی جے پی کے امیدوار وشواناتھ اے ایچ کو مقامی لوگوں کے اس سوال کا جواب دینے اور انہیں مطمئن کرنے میں کامیابی نہیں ملی کہ گزشتہ مرتبہ جنتا دل ایس کے امیدوار کے طورپر انہیں منتخب کرنے کے بعدپورے سال میں جب ایک مرتبہ بھی انہوں نے گاؤں کا دورہ نہیں کیااور عوام کے مسائل حل نہیں کیے تو پھر کیوں اس بار انہیں ووٹ دیا جائے۔اسی طرح کے آر پیٹ حلقے میں بی جے پی امیدوارکے سی نارائن کو تشہیری مہم کے دوران جب لوگوں نے گھیرنا اور ان کا مذاق اڑانا شروع کیا تو پھر انہوں نے اپنے لئے پولیس تحفظ حاصل کرلیا ہے۔اس کے علاوہ شمالی کرناٹکا اور بیلگاوی جیسے علاقوں میں ضمنی انتخا ب کے امیدواروں کوسیلاب سے متاثرہ افراد کا سامنا کرنے میں بڑی دشواری پیش آرہی ہے۔
خیال رہے کہ کرناٹکا اسمبلی کے پندرہ حلقوں میں ضمنی انتخابات ہورہے ہیں جس کے لئے 5دسمبر کو پولنگ ہونے والی ہے۔