ریاست بھر میں انسداد گئو کشی آرڈیننس کا سختی سے نفاذ، ریاستی ہائی کورٹ میں داخل چیلنج کرنے والی عرضی پر بھی سماعت
بنگلورو، 18؍ جنوری (ایس او نیوز) ایسے مرحلہ میں جبکہ ریاستی حکومت کی طرف سے انسد اوگئو کشی قانون کو پیر سے ریاست بھر میں سختی سے نافذ کرنے کے لئے نوٹی فکیشن جاری ہو چکا ہے اور وزیر برائے مویشی پالن پربھو چوہان نے کہا ہے کہ پپر سے ریاست بھر میں کہیں بھی گئو کشی قانون کی پامالی ہوتی ہے تو اس کے خلاف نئے آرڈیننس کے مطابق کارروائی ہوگی حکومت کی طرف سے 5 جنوری کو جاری کئے گئے اس آرڈیننس کا چیلنج کرتے ہوئے بائی کورٹ میں داخل مفاد عامہ عرضی بھی پیر کےروز سماعت آنے والی ہے۔
شہر کے ایک سماجی کارکن عارف جمیل کی طرف سے معرف وکیل رحمت اللہ کوتوال نے حکومت کی طرف سے لائے گئے انسداد گئو کشی آرڈیننس کا چیلنج کرتے ہوئے مفاد عامہ عرضی داخل کی ہے اس عرضی میں انہوں نے متعلقہ آرڈیننس کو دستور ہند کی دفعہ 19 ور 21 کے خلاف بتاتے ہوئے عدالت سے درخواست کی ہے کہ اس آرڈیننس پر فوری طور پر روک لگائی جائے۔
اس سے پہلے عدالت نے اس عرضی کو سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے اس سلسلے میں حکومت اور دیگر فریقوں کو نوٹس جاری کیا اورریاست سے ایڈووکیٹ جنرل کو چیف جسٹس ابھے سرینواس اوکا کی قیادت والی بینچ نے یہ ہدایت دی کہ اس عرضی کے متعلق حکومت کی طرف سے اگر کوئی اعتراض ہوتو عدالت میں داخل کیا جائے عدالت نے اس کے بعد عرضی کی سماعت 18 ؍ جنوری تک ملتوی کردی۔ اب پیر کے روز اس عدالت کے سامنے یہ عرضی سماعت کے لئے آنے والی ہے جس میں حکومت کی طرف سے ایڈوکیٹ جنرل اعتراضات پیش کریں گے۔