ایمرجنسی معاملات میں کیرالہ کے مریضوں کا علاج مینگلور کے ڈیرلکٹہ اسپتال میں کرنےجنوبی کینرا ڈپٹی کمشنرکی رضامندی
منگلورو 9/اپریل (ایس او نیوز) کورونا وائرس کی وبا ء پھیلنے کے بعد کرناٹکا نے کیرا لہ کے ساتھ لگنے والی تمام سرحدیں بند کردی تھیں، جس کی وجہ سے مینگلور سے لگے کیرالہ کے سرحدی علاقہ کاسرگوڈ اور اطراف سے علاج کے لئے منگلورو آنے والے مریض بری طرح متاثر ہوگئے تھے۔پھر یہ تنازعہ سپریم کورٹ تک جا پہنچا تھا۔ اور کورٹ نے یہ فیصلہ دیا تھا کہ کچھ شرائط کے ساتھ کیرالہ کے عام مریضوں کو منگلورو میں علاج کے لئے آنے کی اجازت دی جائے۔
جنوبی کینرا کی ڈپٹی کمشنر سندھوبی روپیش نے بتایا کہ کچھ شرائط پوری کرنے پر سرکاری ایمبولینس میں ایمرجنسی طبی ضرورت اور حادثوں میں زخمی ہونے والے مریضوں کو منگلورو میں لایا جائے گا، مگر ان کا علاج صرف ڈیرلکٹہ میں واقع کے ایس ہیگڈے میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل میں ہی کیا جائے گا۔
دراصل تلپاڈی کے پاس واقع چوکی پر کاغذات کی جانچ کرنے کے بعدایمبولینس کو منگلورو لانے کی اجازت دی گئی تھی، مگر منگلورو میں ایک نجی اسپتال میں کیرالہ کی خاتون مریض کا علاج کرنے سے انکار کیا گیا۔ اس کے بعد ڈی سی نے واضح بیان دیتے ہوئے کہا کہ فوری ضرورت پیش آنے پرکیرالہ کے جن عام مریضوں کو منگلورو کی سرحد میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی، ان کا علاج صرف ڈیرلکٹہ میں واقع اسپتال میں ہی کیا جائے گا۔