کارکلا: سرکاری اسپتال میں ہوئی ایک خاتون کی موت ۔ گھر والوں نے پولیس اور اسپتال پر لگایا کوتاہی کا الزام
کارکلا ،11؍ مئی (ایس او نیوز) سینہ میں درد کے ساتھ کارکلا سرکاری اسپتال میں داخل کی گئی منجولا نامی خاتون کی موت واقع ہوگئی، جس کے بعد فوت شدہ خاتون کے کے گھر والوں نے پولیس اور اسپتال کے ڈاکٹروں کو اس موت کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
کارکلا کے نلّور کی رہنے والی منجولا(38سال) کی چھوٹی بہن نے الزام لگایا ہے کہ منجولا نے کل 10 مئی کی صبح میں سینہ میں درد کی شکایت کی۔ جب اس کو کارکلا سرکاری اسپتال لے جایا جانے لگا تو چیک پوسٹ پولیس والوں نے لاک ڈاون کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں آگے جانے سے روکا۔ جب گھر والوں نے منجولا کی طبیعت خراب ہونے کی بات کی اور سرکاری اسپتال جانے پر اصرار کیا تو پولیس نے اس پر توجہ نہیں دی اور واقعی طبیعت خراب ہونے کی صورت میں 108ایمبولینس کا استعمال کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے انہیں واپس بھیج دیا۔ مگر وہ لوگ کسی طرح اندرونی راستے سے سرکاری اسپتال پہنچ گئے جس میں کافی وقت لگ گیا۔ پھر اسپتال میں مریض کو علاج فراہم کرنے میں بھی تاخیر کی گئی اور پولیس کے علاوہ اسپتال کے ڈاکٹروں اور عملہ کی طرف سے ہوئی کوتاہی کی وجہ سے منجولا کی موت واقع ہوگئی۔
پولیس کی وضاحت :منجولا کے گھر والوں کی طرف سے لگائے گئے الزام کو مسترد کرتے ہوئے سرکل پولیس اسنپکٹر سمپت کمار نے وضاحت کی ہے کہ منجولا کی موت اور ٹریفک پولیس کی کارروائی کے بیچ میں کوئی تعلق نہیں ہے۔ منجولا کے گھر والوں نے اسے کارکلا کے ایک پرائیویٹ نرسنگ ہوم میں داخل کروایا تھا۔ وہاں پر دو گھنٹہ تک علاج کی کوشش ناکام ہونے اور طبیعت بہت زیادہ بگڑنے کے بعد وہ لوگ منجولا کو سرکاری اسپتال لے گئے تھے۔ وہاں کووڈ ٹیسٹ کی کارروائی کے دوران اس کی موت واقع ہوئی۔ محکمہ پولیس کی طرف سے ان لوگوں کے سفر میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کی گئی تھی۔