کارکلا: زہر کھاکر ہلاک ہونے والے طالب علم کا آخری وہاٹس ایپ پیغام: ”وقت ختم ہوگیا، اے خدا میں آرہا ہوں۔ زندگی کیا ہے مجھے پتہ چل گیا ہے“
کارکلا12/اکتوبر (ایس ا و نیوز)”وقت ختم ہوگیا، اے خدا میں آرہا ہوں۔ زندگی کیا ہے مجھے پتہ چل گیا ہے“یہ تھا وہ آخری وہاٹس ایپ اسٹیٹس پیغام جو کارکلا تعلقہ کے نلّور کالج کے ایک طالب علم نے زہر کھاکر اپنی زندگی ختم کرنے سے پہلے اَپ لوڈ کیا اور پھر ٹرپتے ہوئے اپنی جان دے ڈالی۔
اطلاع کے مطابق 11اکتوبر کو زندگی کا آخری پیغام اپ لوڈ کرنے اور پھر خود کشی کرنے والے طالب علم کا نام ہریش(20) ہے۔ جو شہر کے ایم پی ایم کالج میں بی اے کے آخری سال میں پڑھائی کررہا تھا۔بتایا جاتا ہے کہ ہریش جمعہ کے دن کلاس میں حاضر نہیں تھا۔ اس نے اپنے ایک دوست کے موٹر بائک پر ڈوپر کٹّے کی طرف نکل گیا۔ لیکن جب وہ اَتور گاؤں کے قریب پہنچا تو اس نے اپنے دوست سے بائک روکنے کے لئے کہا اور نیچے اتر گیا اور دوست کو اسے وہیں چھوڑ کر نکل جانے کو کہا۔
ہریش کادوست تھوڑی دیر بعد نکل گیامگر اسے کچھ شک ہوا تو وہ واپس اس مقام پر آگیا جہاں اس نے ہریش کو چھوڑا تھا۔ وہاں ہریش کو درد سے تڑپتے ہوئے دیکھ کر اس کے ہوش اڑگئے۔اس نے ہریش کو سنگین حالت میں اُڈپی کے ایک اسپتال میں لے جانے کی کوشش کی مگر جب تک بیلمن نامی مقام پر پہنچے تو ہریش فوت ہوچکا تھا۔
ہریش کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ وہ ایک ذہین طالب علم ہونے کے ساتھ ساتھ کبڈی کا ایک بہترین کھلاڑی بھی تھا۔اس ضمن میں کارکلا مضافاتی پولیس اسٹیشن میں ایک غیر فطری کیس کا معاملہ درج کرلیا گیا ہے۔