اترکنڑا ضلع کے آبی ڈیموں میں امسال پچھلے سال سے زائد پانی کا ذخیرہ : لاک ڈاؤن کے چلتے بجلی کی مانگ میں کمی
کاروار:17؍جون(ایس اؤ نیوز) کووڈ لاک ڈاؤن کے نفاذ اور موسم گرما میں زیادہ بارش ہونےکے نتیجے میں اترکنڑا ضلع کے ڈیموں میں گذشتہ برس سے اس سال زیادہ پانی کا ذخیرہ ہواہے۔ باندھ والے علاقوں میں پچھلے کئی دنوں سے بارش ہونے کی وجہ سے اندرونی بہاؤ میں اضافہ ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
ضلع میں کل 6اہم ڈیم ہیں۔ جن میں سے 5ڈیم کالی ندی پر تعمیر کئےگئےہیں۔ جوئیڈا تعلقہ کے سوپا اور کاروار تعلقہ کے کدرا ، ہوناور تعلقہ کے شراوتی ندی پر تعمیر کئے گئے گیرسوپا ڈیم بجلی پیدا کرنےمیں اہم رول ادا کرتےہیں۔ ریاست کے بڑے آبی ڈیموں میں سے ایک سوپا ڈیم 564میٹر کی حجم رکھتاہے۔ جہاں 16جون تک پچھلے سال سے بھی 5.75 میٹر زائد پانی جمع ہواہے۔
اترکنڑا ضلع کے سبھی ڈیم بجلی پیدا کرنے کےلئے ہی تعمیر کئے گئےہیں۔ ملک بھر میں کورونا پر قابوپانے کی وجہ سے لاک ڈاؤن اور سیمی لاک ڈاؤن جاری ہے۔ کارخانے ، مختلف تجارتی صنعتیں بند ہیں۔ جس کے چلتے موسم گرما میں بجلی کی مانگ میں کمی ہوئی ہے۔یہی وجہ ہے کہ مرکزی گریڈ سے زائد بجلی پیدا کرنے کاحکم نہیں دیاگیا۔ اسی لئے آبی ڈیموں میں جمع ہوا پانی خر چ نہیں ہونے کی جانکاری کرناٹکا بجلی بورڈ کے افسران نے دی ہے۔
200ایم یو سے بھی کم : کالی آبی بجلی منصوبہ جات کے چیف انجنئیر ٹی آر ننگنا کا کہنا ہے کہ عام طورپر موسم گرما کے مئی اور اپریل کے مہینےمیں 250سے 260ملین یونٹس (ایم یو ) بجلی پیدا کی جاتی رہی ہے۔مگر امسال بجلی کی مانگ میں 200ملین یونٹ سے بھی کمی ہوئی ہے۔
ندی کنارے والوں کو ہدایات:کرناٹکا بجلی بورڈ کی طرف سے عوام الناس سے کہاگیا ہےکہ کاروار تعلقہ کے کدراڈیم میں پانی کا اندرونی بہاؤ بدھ کی صبح 8بجے 10317کیوسک تھا۔ جب کہ 30.60میٹر پانی کا ذخیرہ ہواہے۔ 34.50میٹر حجم والے آبی ڈیم میں 32.50میٹر پانی جمع ہونے کے بعد زائد پانی کالی ندی میں بہایا جاتاہے۔ آبی ڈیموں کے نشیبی علاقوں میں بسے لوگوں کو پیشگی احتیاطی ہدایات جاری کرتےہوئے کہاگیا ہےکہ وہ محفوظ مقامات میں منتقل ہوجائیں ۔ اس کے علاوہ اپنے جانوروں کو بھی نکال لےکر جائیں۔ ندی میں کوئی بھی کشتی نہ چلائیں اور نہ ہی کوئی مچھلی شکار کےلئے جائیں۔