کپل سبل بولے- کیا وائیکو کی عرضی کی وجہ سے فاروق عبداللہ پر لگایا گیا پی ایس اے
نئی دہلی،17/ستمبر(ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کو پبلک سیفٹی ایکٹ(پی ایس اے) کے تحت حراست میں لئے جانے کو لے کر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل نے سوال کیا کہ کیا راجیہ سبھا رکن وائیکو کے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرنے کی وجہ سے حکومت کو یہ قدم اٹھانا پڑا۔سبل نے ٹویٹ کر کہاکہ (عبداللہ کو نظربند کرنے کے) 43 دنوں کے بعد اب پی ایس اے لگایا گیا۔پہلے بی جے پی نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر کے 92 فیصد لوگ آرٹیکل 370 کے ہٹانے کے حق میں ہیں اور حالات معمول پر ہیں۔پارلیمنٹ میں داخلہ امت شاہ کے بیان کا ذکر کرتے ہوئے سبل نے کہاکہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں کہا کہ فاروق عبداللہ کو نہ تو حراست میں لیا گیا ہے اور نہ ہی گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے سوال کیاکہ اگر اس وقت پبلک سیفٹی کا کوئی خطرہ نہیں تھا تو اب کیوں ہے؟ کیونکہ وائیکو نے عرضی دائر کر دی؟ دراصل عبداللہ کی حراست کو لے کر وائیکو نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی جس پر مرکزی حکومت سے ایک ہفتے میں جواب مانگا گیا ہے۔ادھر جموں و کشمیر کے انتظامیہ نے پیر کو کہا کہ عبداللہ کو پی ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔پی ایس اے کے تحت کسی بھی شخص کو بغیر کسی مقدمے کے دو سال تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔