کرناٹک میں سی بی ایس ای اور آئی سی ایس ای اسکولوں میں ’کنڑا ‘لازمی : وزیر تعلیم شری نواس نے دیا اسکولوں کو انتباہ
بھٹکل:28؍جون(ایس اؤ نیوز)سی بی ایس ای اور آئی سی ایس ای نصاب والے اسکولوں میں ریاستی زبان کنڑا بطور ایک زبان کے پڑھانا لازمی ہوگا، اگر اس کو کسی اسکول میں لاگو نہیں کیا گیا یا اس میں کوئی کمی یا غفلتی دیکھی گئی تو متعلقہ علاقوں کے بی ای اؤ اور ڈی ڈی پی آئی کو ہی ذمہ دار گردانتے ہوئے سخت کارروائی کی جائے گی، اس بات کا انتباہ ریاستی وزیر تعلیم برائے پرائمری اور ہائی اسکول ایس آر شری نواس نے دیا ہے۔
اپنی وزارت کا حلف لینے کے بعد اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے بتایا کہ انہیں خبر ملی ہے کہ بعض اسکولوں میں اس قانون کا اطلاق نہیں ہورہا ہے، جس کی جانکاری لی جا رہی ہے۔ وزیر تعلیم نے یہ بھی بتایا کہ انہیں اس بات کی بھی اطلاع ملی ہے کہ کچھ اسکول ریاستی نصاب کے تحت سرکاری منظوری لے کر مرکزی نصاب پڑھا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ ہر ضلع کا دورہ کرنے والے ہیں، جس کے دوران چند اسکولوں کا بھی معائنہ ہوگا، اگر اس دوران اس طرح کی کوئی بات سامنے آئی تو کارروائی یقینی ہوگی۔
وزیر اعلیٰ نے ریاست میں اب انگریزی میڈیم اسکولوں کو بھی شروع کرنےکی منظوری دی ہے اوربتایا گیا ہے کہ تجربے کے طورپر ایک تعلقہ کے 4سے 5 اسکولو ں میں انگریزی میڈیم سے تعلیم بھی شروع کی جاچکی ہے، اب اس کو مزید وسعت دینےکی مانگ بھی ہورہی ہے ، انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں غوروفکر کرنے کے بعد اگلے تعلیمی سال سے انگریزی میڈیم اسکولوں کی تعداد میں اضافہ کرنے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ کنڑا میڈیم اسکولوں کے بند ہونے کی شرح میں بھی اضافہ ہورہاہے، اس کے انسداد کے لئے بھی مناسب اقدام کئے جانے کی انہوں نے جانکاری دی۔
خیال رہے کہ جولائی 2017میں بھی اس وقت کی ریاستی حکومت نے سرکلر جاری کرتے ہوئے کہاتھا کہ سی بی ایس ای اور آئی سی ایس ای اسکولوں میں کنڑا لازمی ہوگا۔ وزیر تعلیم تنویر سیٹھ نے کہا تھا کہ کنڑا ترقی بورڈ کی رپورٹ پر یہ فیصلہ لیاگیا ہے، جس کو نافذ کرنے کے علاوہ اسکولوں کے لئے کوئی چارہ نہیں ہوگا۔
شری نواس نے بتایا کہ کنڑا ریاستی زبان ہے، اور ایجوکیشن ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے تمام اسکولوں میں کنڑا کو لازمی کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ریاست کی کئی سی بی ایس ای اور آئی سی ایس ای اسکولوں نے حکومت کے اقدام کی مخالفت کی تھی ۔