کنہیا کمار کے قافلے پر 8؍ ویں مرتبہ حملہ، بال بال بچے، براہ راست اُس کار کو نشانہ بنایاگیا جس میں کنہیاسوار تھے، قافلے پر شدید پتھراؤ، متعدد افراد زخمی
آرہ ،15/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی) سی پی آئی لیڈر اور جے این یو طلبہ یونین کے سابق صدر ڈاکٹر کنہیا کمار کی جن گن یاترا کے قافلے پر جمعہ کو پھر حملہ کیاگیا۔ یہ ان کے قافلے پر حالیہ کچھ دنوں میں ہونے والا 8؍ واں حملہ ہے۔ اس کے علاوہ آرہ میں وہ جس پروگرام میں شرکت کیلئے جارہے تھے وہاں شرپسندوں نے اسٹیج کوبھی آگ لگادی مگر شرپسند اپنی ان حرکتوں سے جواں سال لیڈر کے حوصلے پست کرنے میں ناکام رہے۔ شہریت ترمیمی ایکٹ، این پی آر اور این آرسی کے خلاف بہار کے مختلف اضلاع کا دورہ کررہے ، کنہیا کمار حملے باوجود آرہ پہنچے اور عوام سے خطاب کیا۔ اس سے قبل ان کے قافلے پر آرہ کے بی بی گنج کے نزدیک شرپسندوں نے جم کر سنگ باری کی ۔حملے میں کنہیا کمار کی گاڑی کے شیشے چکناچور ہو گئے۔ نصف درجن لوگ زخمی ہو ئے جن کا علاج صدر اسپتال میں چل رہا ہے ۔کنہیا اس حملے میں بال بال بچے، انہوں نے کسی طرح بھاگ کر اپنی جان بچائی ۔بتایا جا رہا ہے کہ کنہیا بکسر سے اپنا پروگرام پورا کرکے آرہ کے رمنہ میدان میں منعقد جلسے میں شامل ہونے جارہے تھے تبھی بھگوا شدت پسند عناصر ان کے قافلے پر حملہ کردیا۔
بکسر سے جیسے ہی ان کی گاڑیوں کا قافلہ گجراج گنج تھانہ کے بی بی گنج گاؤں کے نزدیک پہنچا پہلے سے ہی گھات لگاکر بیٹھے ہوئے شرپسندوں نےا س پر اینٹوں اور پتھروں کی بارش کردی ۔قافلے میں شامل تمام گاڑیوں کو چاروں جانب سے گھیر لیا گیا اور ہنگامہ آرائی شروع کردی گئی۔ بتایا جارہاہے کہ حملے کا بہانہ یہ بنایاگیا کہ کنہیا کی گاڑی نے ایک موٹر سائیکل سوار کو دھکا مار دیا ہے ۔ بھوجپور ایس پی سشیل کمار کے مطابق جیسے ہی انہیں اس حملے کی جانکاری ملی وہ خود موقع پر پہنچ گئے اور شر پسندوں کو پکڑنے کیلئے پولیس افسران کو ہدایت دی ۔
واضح رہے کہ ایک منصوبہ بندی سازش کے تحت کنہیا کی جن گن من یاترا کے دوران بہار کے ہر ضلع میں ان پر حملہ کیا جارہا ہے۔ آرہ میں ہونے والے حملے سے قبل اسٹیج نذر آتش کر دیا گیا تھا۔ اس کی اطلاع خود کنہیا کمار نے ایک ٹویٹ کے ذریعہ دی۔ا نہوں نے بتایا کہ ’’گوڈسے پریمیوں نے آرہ میں ہونےو الے پروگرام کےا سٹیج کو کل رات آگ لگادی ہےلیکن ہم تو جائیں گے محبت کا کارواں لے کر اور نفرت سے آزادی کے نعرے بھی لگائیں گے۔‘‘
کنہیا جب آرہ کے رمنہ میدان میں پہنچے تو ان کا والہانہ استقبال کیا گیا ۔جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کنہیا کمار نے کہا کہ ’’ہمیں ساورکر کے خوابوں کا ہندوستان نہیں بنانا ہے۔ ہم رام کے نام پر ناتھو رام گوڈسے کی سیاست نہیں چلنے دیں گے ۔مودی حکومت انسانوں کو غلام بنانے کی سیاست کر رہی ہے جس سے ہم سب کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ۔‘‘ انہوں نے متنبہ کیا کہ ’’ این آر سی، این پی آر اور سی اے اے جیسے کالے قانون ملک میں بھید بھاؤ کرنے کیلئے لائے گئے ہیں ۔ یہ ایک فرقے کو دوسرے درجہ کا شہری بنانے کی کوشش ہے۔‘‘ کنہیا کمار نے مزید کہا کہ ملک کی آزادی کے وقت انگریزوں کے تلوے چاٹنے اور جاسوسی کرنے والے آج بھی وہی کام کر رہے۔ انہوں نے انہیں کامیاب نہ ہونے دینے کا عزم کیا۔