کابل میں ہائی اسکول کے قریب تین دھماکے،25بچے ہلاک
کابل، 20؍اپریل(ایس او نیوز؍ایجنسی)افغانستان میں طالبان کی طاقت بھی دھماکوں پر قابو نہیں پا رہی ہے- منگل کو دارالحکومت کابل کے مغربی علاقے میں واقع ایک ہائی اسکول کے قریب یکے بعد دیگرے تین دھماکے ہوئے- ان دھماکوں میں 25 بچے مارے گئے ہیں - یہ تعداد اب بھی بڑھ سکتی ہے- بچوں کی موت کے بعد کتابیں اور جوتے وغیرہ دیکھ کر لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہوگئے ہیں -
کابل کے مغربی علاقے دشت برچی میں واقع عبدالرحیم شہید ہائی اسکول صبح اپنے معمول کے مطابق کھلا تھا-ا سکول کے بچے اپنی کلاس میں پڑھنے جا رہے تھے- اچانک ایک زوردار دھماکے کی آواز سنائی دی- دھماکے کے بعد بھگدڑ مچ گئی- لوگ ابھی ایک دھماکے سے نمٹ رہے تھے کہ اچانک ایک اور دھماکہ ہوا- دونوں دھماکوں کے زخمیوں کو نکالنے کے لیے ایمبولینسں طلب کر لی گئی- کابل کا یہ ا سکول ایریا دھماکوں سے لرز اٹھا- یکے بعد دیگرے دو دھماکوں سے لوگ سنبھلنے میں کامیاب ہوئے ہوں گے کہ کچھ فاصلے پر تیسرا دھماکہ ہوا-
افغانستان کی وزارت داخلہ نے عبدالرحیم شہید ہائی اسکول کے قریب دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور تفصیلات بعد میں بتائی جائیں گی- ایک اور اطلاع میں بتایا گیا کہ خودکش حملہ آور نے حملہ کیا- دھماکہ اسکول کے مین گیٹ پر ہوا، جہاں طلبا کا بہت زیادہ ہجوم تھا- ان اچانک ہونے والے دھماکوں میں کئی لوگ جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے- اسی اسکول کے قریب واقع ممتاز ٹریننگ سینٹر کے داخلی دروازے پر دستی بم سے دھماکا کیا گیا- اب تک 25 بچوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے- اس تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے-