جسٹس گوگوئی کی قیادت والی بنچ اگلے ہفتے رافیل سمیت چار اہم معاملوں میں سنائے گی فیصلہ
نئی دہلی،10/نومبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) ایودھیا زمین تنازعہ معاملے پر تاریخی فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی قیادت والی بنچ ایک ہفتے کے اندر چار دیگر اہم معاملات پر فیصلہ سنائے گی۔چیف جسٹس گوگوئی 17 نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔بنچ سیاسی طور پر حساس ایک اور معاملے میں فیصلہ سنائے گی۔اس میں 14 دسمبر 2018 کے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا گیا ہے، جس کے تحت مودی حکومت کو رافیل لڑاکا طیارے کی خریداری میں کلین چٹ دے دی گئی تھی۔ان کی بنچ ایک اور درخواست پر اپنا فیصلہ سنائے گی، جس رافیل معاملے میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ’چوکیدار چور ہے‘ سے متعلق تبصرے کے خلاف کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر توہین آمیز کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ جسٹس گوگوئی کی صدارت والی پانچ ججوں کی آئین بنچ کیرالہ میں سبریمالا مندر میں تمام عمر کی عورتوں کی اجازت دینے کے عدالت عظمی کے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے لے کر درخواستوں پر اپنا فیصلہ سنائے گی۔حق اطلاعات قانون کے دائرے میں چیف جسٹس کا عہدہ آتا ہے یا نہیں اس سلسلے میں بھی فیصلہ آنا ہے۔ جسٹس گوگوئی کی بنچ نے چار اپریل کو اس سلسلے میں درخواستوں پر سماعت مکمل کر لی تھی۔رافیل معاملے میں عدالت سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا اور ارون شوری اور کارکن وکیل پرشانت بھوشن سمیت کچھ دیگر کی عرضی پر سماعت کرے گی۔ان درخواستوں میں گزشتہ سال کے 14 دسمبر کے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں فرانس کی کمپنی دسالٹ سے 36 لڑاکا طیارے خریدنے کے مرکز کے رافیل سودے کو کلین چٹ دی گئی تھی۔