گیارہ ہفتوں بعد مسلمانوں نے مساجد میں ادا کی جمعہ کی نماز؛ بھٹکل میں مسجدیں نمازیوں سے رہیں فل، عمر رسیدہ لوگوں اور بچوں کو بھیجا گیا واپس
بھٹکل 12/جون (ایس او نیوز) کورونا وباء کے چلتے ملک بھر میں جاری کئے گئے لاک ڈاون کے بعد جہاں تمام عبادت گاہیں بند کردی گئی تھیں ، اسی طرح گیارہ ہفتوں سے مسلمان جمعہ کی نماز سے بھی محروم ہوگئے تھے، لاک ڈاون میں ڈھیل دئے جانے کےبعد آج ملک کے مختلف علاقوں میں نماز جمعہ ادا کی گئیں۔ بھٹکل میں بھی نماز جمعہ میں مسلمانوں نے پورے جوش وخروش کے ساتھ حصہ لیا اور اکثر مساجد وقت سے پہلے ہی فُل نظر آئیں۔ مساجد میں اللہ سے تمام عوام کو کورونا وباء سے پناہ دینے اور اس بیماری سے محفوظ رکھنے کےلئے دعائیں مانگی گئیں۔
دوپہر قریب بارہ بجے تمام جمعہ مساجد کے گیٹ کھولے گئے تھے،ایک دوسرے سے دوری برقرار رکھتے ہوئے صفوں کو قائم کرنے پہلے سے مساجد میں مارکنگ ڈالی گئی تھی، اس بناء پر آدھے پونے گھنٹے کے اندرہی پوری مساجد فل ہوگئیں، جس کے بعد بعض لوگوں کو واپس جاتے ہوئے دیکھا گیا تو وہیں بعض لوگ جو اپنے ساتھ مصلیٰ (جائے نماز) لے کر آئے تھے، ملنے والی جگہ پر ہی مصلیٰ بچھا کر نماز میں شریک ہوئے۔ بعض مساجد میں عمر رسیدہ لوگوں کو واپس بھیجا گیا تو بعض مساجد میں بارہ اور تیرہ سال کے لڑکوں کو بھی چھوٹے بچے سمجھ کر واپس گھر بھیجا گیا۔ بعض کو ماسک پہن کر نہ آنے پر بھی واپس بھیجا گیا اور اُن سے کہا گیا کہ وہ ماسک پہن کر ہی مسجد میں داخل ہوسکتےہیں۔
زیادہ تر لوگ باوضو ہوکر اور جائے نماز ساتھ لے کر ہی مساجد میں جمعہ کی نماز میں شریک ہوئے اور خطیب نے مختصراً خطبہ پیش کیا۔بھٹکل کی تمام مساجد میں تھرمل اسکیننگ کا انتظام کیا گیا تھا اور والنٹیرس کو اسکیننگ کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔
اُدھر مینگلور سے موصولہ اطلاع کے مطابق زینت بخش مسجد (بندر) میں جمعہ نماز میں دعائے قنوت بھی پڑھی گئی، جبکہ ضلع اُڈپی کے گنگولی میں فاصلہ رکھتے ہوئے نماز پڑھنے سے جگہ کی قلت کو دیکھتے ہوئے دس مساجد میں جمعہ کی نماز ادا کی گئیں۔