‘عدالتیں ضمانت کی درخواستوں سے بھر گئی ہیں‘ چیف جسٹس چندرچوڑ نے بتایا جج ضمانت دینے سے کیوں کتراتے ہیں!

Source: S.O. News Service | Published on 20th November 2022, 12:04 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،20؍نومبر (ایس او نیوز؍ایجنسی)  چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ڈی وائی چندر چوڑ کی پوری توجہ لوگوں کو کم وقت میں انصاف دلانے پر ہے۔ اپنے پیشرو جسٹس یو یو للت کی طرح وہ بھی سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کے بڑھتے ہوئے بوجھ کو کم کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ سی جے آئی چندر چوڑ نے حال ہی میں 70000 زیر التواء مقدمات کو ختم کرنے کا ایک طریقہ تلاش کیا ہے۔ انہوں نے ایک اصول بنایا ہے کہ اب ہر روز 10-10 ضمانت کی درخواستیں اور 10-10 ٹرانسفر کیس سپریم کورٹ کے تمام 13 بنچوں کے سامنے سماعت کے لئے درج ہوں گے۔

سی جے آئی نے کہا، "نچلی عدالتوں کی طرف سے ضمانت سے انکار کی وجہ سے اعلیٰ عدالتیں ضمانت کی درخواستوں سے بھر گئی ہیں۔ نچلی عدالتوں کے جج ضمانت دینے سے کتراتے ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ وہ معاملات کو نہیں سمجھتے، بلکہ گھناؤنے جرائم میں ضمانت دے کر نشانہ بننے سے ڈرتے ہیں۔ سی جے آئی چندرچوڑ نے یہ باتیں دہلی بار کونسل آف انڈیا کے زیر اہتمام منعقدہ اعزازیہ تقریب میں کہیں۔ اس پروگرام میں مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے بھی شرکت کی۔

اس سے قبل سی جے آئی چندرچوڑ نے سپریم کورٹ کی ہر بنچ میں روزانہ 10-10 ضمانت کی درخواستوں اور 10-10 ٹرانسفر کیسوں کی سماعت کرنے کا اصول بنایا ہے۔ اس کی وجہ سے سپریم کورٹ میں ضمانت اور کیس ٹرانسفر سے متعلق 130-130 کیسز کی روزانہ سماعت ہوگی۔ ایک ہفتے میں 650-650 زیر التوا مقدمات کی سماعت کی جائے گی۔ اس سے سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات میں کمی آئے گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ مقدمات کو ایک ریاست سے دوسری ریاست میں منتقل کرنے کی 3000 سے زیادہ درخواستیں زیر التوا ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق شادی کے تنازعات سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہر بنچ ایک ہفتے میں 650 مقدمات کی سماعت کرے گی تو ان تمام مقدمات کی سماعت ایک سال میں مکمل ہو جائے گی۔ اس سے زیر التوا مقدمات کو نمٹانے میں آسانی ہوگی اور عوام کو انصاف کی فراہمی میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔

خیال رہے کہ سابق سی جے آئی یو یو للت بھی زیر التواء کیس کو سلجھانے پر زور دیتے تھے۔ چیف جسٹس کے طور پر اپنے 74 دن کے مختصر دور میں انہوں نے زیر التواء مقدمات کو نمٹانے کے لیے بہت سے اصول وضع کیے تھے۔ اس نے روزانہ سماعت کے لیے مقدمات کی تعداد بڑھا دی تھی۔ تاہم اس کی وجہ سے ججوں پر کام کا بوجھ بہت زیادہ تھا۔ جسٹس سنجے کول کی سربراہی والی بنچ نے 13 ستمبر کو یہاں تک کہا تھا کہ اس اصول کے سبب نئے مقدمات کی سماعت کے لیے وقت نہیں مل رہا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...