سائبر حملوں کے خلاف بائیڈن کی ٹیم کا سخت کارروائی کا وعدہ

Source: S.O. News Service | Published on 21st December 2020, 8:26 PM | عالمی خبریں |

نیویارک،21/دسمبر (آئی این ایس انڈیا)امریکا کے نو منتخب صدر جو بائیڈن کی ٹیم کا کہنا ہے کہ سائبر حملوں میں مشتبہ طور پر روس کا ہاتھ ہونے کے سبب بائیڈن انتظامیہ اس کے خلاف پابندیاں عائد کرنے سے بھی زیادہ اقدام کرنے پر غور کرے گی۔

 جو بائیڈن کی ٹیم کے چیف آف اسٹاف نے اتوار 20 دسمبر کو کہا کہ نو منتخب صدر جو بائیڈن کے عہدہ سنبھالنے کے بعد مشتبہ سائبر حملوں میں ملوث ہونے کے لیے روس کے خلاف سخت موقف اپنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سائبر جاسوسی جیسی کاروائیوں کے لیے روس پر پابندیاں عائد کرنے سے بھی زیادہ اقدامات پر غور کیا جائے گا۔

نامزد چیف آف اسٹاف رون کلین نے امریکی نیٹ ورک سی بی ایس کو بتایا، ''جو اس کے لیے ذمہ دار ہیں انہیں اس کے نتائج بھگتنے پڑیں گے۔یہ صرف پابندیوں کی حد تک نہیں ہوگی۔ اس میں ایسے اقدامات بھی شامل ہیں کہ ہم بیرونی ایکٹرز کی ایسا کرنے کی صلاحیت کو ہی محدود کر دیں، بصورت دیگر وہ مزیدخطرناک حملوں میں ملوث ہوسکتے ہیں۔''

جو بائیڈن کی انتظامیہ امریکی اداروں پر مبینہ سائبر حملوں میں ملوث ہونے کے لیے بطور سزا روس کے خلاف کارروائی کے لیے متعدد متبادل پر غور کر رہی ہے۔ گزشتہ ہفتے بڑے پیمانے پر ہونے والے ان حملوں کا علم ہوا تھا جس میں کئی امریکی حکومتی ایجنسیوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ دوسری جانب روس نے ان حملوں میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔

سائبر حملے کس پر ہوئے؟

حملہ آوروں نے 40 سے زائد وفاقی ایجنسیوں میں نقب لگائے تھے، جن میں محکمہ خزانہ، توانائی اور تجارت کے علاوہ حکومتی ٹھیکیداروں کا محکمہ شامل ہے۔ ملکی سطح پر حکام اور سائبر سکیورٹی کے ماہرین اب بھی اس بات کا تعین کرنے کی کوشش میں لگے ہیں کہ ہیکنگ مہم کس بڑے پیمانے پر انجام دی گئی۔ اس ہیکنگ کے لیے ٹیکساس میں واقع آئی ٹی کمپنی سولر ونڈز کے ذریعے تیار کردہ انٹرپرائز مینجمنٹ نیٹ ورک سافٹ ویئر کا استعمال کیا گیا۔

ہیکرز نے اس سافٹ ویئر کو اسپرنگ بورڈ کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ان کلائنٹ تک رسائی حاصل کر لی جس میں امریکی وفاقی ادارے بھی شامل ہیں۔ محققین کے مطابق ان سائبر حملوں کے ذریعے دنیا بھر میں کئی اہداف کو نشانہ بنایا گیا اور متاثرہ افراد کی فہرست ابھی بھی سامنے آرہی ہے۔

ٹرمپ نے ہیکنگ کو اہمیت نہیں دی

سائبرسکیورٹی کمپنی فائر آئی کو بھی اس ماہ کے اوائل میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس کے سربراہ کیون مانڈیا کا کہنا ہے کہ مزید سائبر حملوں کا خدشہ ہے اور اگلا حملہ ہونے تک وقت بہت کم بچا ہے۔ ان کا کہنا ہے، ''ان حملوں میں مزید توسیع کا امکان ہے اور اگر ہم نے کچھ نہیں کیا تو یہ بد سے بد تر ہوسکتے ہیں۔''

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے گزشتہ جمعے کو کہا تھا کہ یہ بات پوری طرح سے واضح ہے کہ ان حملوں کے پیچھے روس کا ہاتھ ہے۔ لیکن صدر ٹرمپ نے اس بات کو اتنی اہمیت نہیں دی اور اپنی انتظامیہ کے اندازوں پر ہی شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔ انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، ''سائبر ہیکنگ حقیت میں اتنی بڑی نہیں ہے جتنی جعلی میڈیا میں دکھائی جا رہی ہے۔''

ان کا کہنا تھا، ''جب بھی کچھ ہوتا ہے تو لیم اسٹریم کی زبان پر روس روس روس کے رٹ کی جاری ہوجاتی ہے، کیونکہ وہ بیشتر مالی وجوہات کی بناء پر، اس امکان پر بات کرنے سے ڈرتا ہے کہ یہ چین بھی ہوسکتا ہے۔ (ایسا ہوسکتا ہے!) '' 

سخت کارروائی کا مطالبہ

اس دوران ڈیموکریٹ اور ریپبلکن دونوں ہی جماعتوں کے ارکان پارلیمان نے سائبر حملوں کے خلاف سخت کارروائی کا مشترکہ مطالبہ کیا ہے۔ ریپبلکن سینیٹر میٹ رومنی نے ڈیٹا سے چھیڑ چھاڑ کو سنگین خطرہ بتاتے ہوئے کہا کہ ''اس پر سخت جوابی کاروائی کی ضرورت ہے۔''

انہوں نے اس حوالے سے ٹرمپ کے بیان کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ انہیں صدر کے بیان سے مایوسی ہوئی ہے تاہم ان سے اسی کی توقع تھی۔ ''جب بھی روس کا نام آتا ہے توصدر اپنی آنکھیں موند لیتے ہیں۔''

ڈیموکریٹک سینیٹر مارک وارنر کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ سائبر حملے اب بھی ہورہے ہیں اور حکام کو اب بھی اس کے بارے میں مکمل معلومات

 نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا یہ اب بھی واضح نہیں ہے کہ یہ جاسوسی تھی یا پھر سائبر حملہ تھا۔ انہوں نے بھی میٹ رومنی کی حمایت کرتے ہوئے اس کے خلاف سخت جوابی کارروائی کا مطالبہ کیا۔

ایک نظر اس پر بھی

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔

ایران کا اسرائیلی جہاز پر قبضہ، جہازپر سوار 17 ہندوستانیوں کی رِہائی کے لئےکوششیں تیز؛ کیا ایران اپنے قونصل خانے پر حملے کا بدلہ لے گا ؟

 اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی  اور  آبنائے ہرمز کے قریب  اسرائیل پر ایرانی حملے کے بڑھتے  خدشات کے درمیان ایرانی فوج  نے  ایک اسرائیلی کارگو  جہاز پر قبضہ کر لیا  جس میں 17 ہندوستانی شہری بھی شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق  معاملہ سامنے آنے کے بعد  حکومت ہند ...