بھارت بند کی حمایت کرنے جے ڈی ایس کا فیصلہ: بھارت بند کا ساتھ دینے کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی صدر دنیش گنڈو راؤ کی عوام سے اپیل

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 8th September 2018, 10:10 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔8؍ستمبر(ایس او  نیوز) مرکزی حکومت کی طرف سے مسلسل پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف پیر کے روزکانگریس کی آواز پر منائے جانے والے بھارت بند کا ریاست میں کافی گہرا اثر ہوسکتا ہے، کیونکہ حکمران اتحاد میں شامل کانگریس کے ساتھ جے ڈی ایس نے بھی اس بند کی بھرپور حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

آج ریاستی جے ڈی ایس صدر ایچ وشواناتھ نے ایک اخباری کانفرنس میں بند کی حمایت کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہاکہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کااثر عام آدمی کی زندگی پر کافی زیادہ پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جے ڈی ایس 10 ستمبر کی صبح دس بجے ٹاؤن ہال کے روبرو احتجاجی مظاہرہ کرے گی اور تمام اضلاع میں پارٹی عہدیداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اسی طرح کااحتجاجی مظاہرہ ان اضلاع کے مرکزی مقاموں پر کریں۔ انہوں نے کہاکہ جے ڈی ایس اس بند کی تائید محض اس لئے نہیں کررہی ہے کہ ریاست میں کانگریس جے ڈی ایس مخلوط حکومت ہے بلکہ ایندھن میں بے تحاشہ اضافے کی وجہ سے لوگوں کو جن مشکلات کاسامنا ہے انہیں اجاگر کرنے کے لئے اس بند کی تائید کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ خود سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڈا بند کے دوران میسور میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کریں گے۔ وشواناتھ نے کہاکہ جب سے مودی ملک کے اقتدار پر قبضہ کئے ہیں ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو روکنے کے لئے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا۔ مرکزی حکومت کی اس لاپروائی کے نتیجے میں ملک کی مجموعی پیداوار کی شرح میں گراوٹ آرہی ہے۔ ملک کا معاشی نظام درہم برہم ہوچکا ہے، نراج عام ہوگیا ہے۔ ملک کا بینکنگ نظام تباہی کے دہانے پر ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایک طرف بی جے پی گؤ رکشا کا نعرہ لگاتی ہے اور گائے کو بچانے کے لئے عام لوگوں کا قتل کرتی ہے تو دوسری طرف مودی حکومت کے پچھلے ساڑھے چار سال کے دوران بیف کے ایکسپورٹ میں دس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جمہوری نظام کے تحت ملک کے عوام نے پچھلے انتخابات میں وزیر اعظم مودی سے کئی توقعات وابستہ رکھتے ہوئے ان کی حمایت کی تھی، لیکن بدقسمتی سے مودی کسی محاذ پر اطمینان بخش انتظامیہ فراہم نہیں کرپائے۔ امیروں اور سرمایہ داروں کے ایجنٹ بن کر وہ ملک کے عام آدمی کو ہراساں کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ اس موقع پر بنگلور ضلع جے ڈی ایس صدر پرکاش ، پارٹی ترجمان رمیش بابو اور دیگر موجود تھے۔

مہنگائی کے خلاف بھارت بند کا ساتھ دیں:دنیش گندو راؤ کی عوام سے اپیل
 مرکزی حکومت کی طرف سے  پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کی وجہ سے عام آدمی پر جو بوجھ پڑا ہے اس سے ہمدردی کا اظہار کرنے کے لئے کانگریس کی طرف سے 10 ستمبر کو بھارت بند کی آواز دی گئی ہے۔اس آواز کا کئی سیاسی جماعتوں اور اداروں نے حمایت کا اعلان کیا ہے، کانگریس کو توقع ہے کہ اس بند کے ذریعے مرکزی حکومت کو پیغام دیا جائے گا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافوں سے عوام کو غیر معمولی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اسی لئے قیمتوں میں اس اضافے کو واپس لیا جائے، یہ بات کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی صدر دنیش گنڈو راؤ نے کہی۔

بھارت بند کے متعلق بنگلور ضلع کانگریس کی بیداری مہم میں حصہ لیتے ہوئے دنیش نے کہاکہ پچھلے ساڑھے چار سال کے دوران وزیراعظم مودی نے ملک کے عوام سے صرف جھوٹے وعدے کرتے آرہے ہیں۔ بے روزگاری کے خاتمے کاوعدہ وفا نہیں ہوا۔ بیرون ممالک سے کالادھن لاکر ملک کے عوام میں تقسیم کرنے کا وعدہ وفانہیں ہوا بلکہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ معمول بن گیا۔ غریبوں کو راحت رسانی کی بجائے مودی اپنے امیردوستوں کو بینکوں سے غریب عوام کا پیسہ لوٹ کر فرار ہونے میں مدد دیتے رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کی انہی حرکتوں کے خلاف کانگریس نے تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس بند کی حمایت کرنے جے ڈی ایس ، بائیں پارٹیوں، اور دیگر سیاسی جماعتوں اورتنظیموں اور اداروں کی طرف سے بھرپور حمایت مل رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کے عوام اپنے آپ کو مہنگائی کی مار سے بچانے کے لئے کانگریس کی طرف سے منائے جارہے بند کا بھرپور ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی طرف سے پیٹرول اور ڈیزل پر جو بے تحاشہ ٹیکس لاگو کیا جارہاہے اس کا بوجھ عام آدمی پر ناقابل برداشت حدوں سے تجاوز کرچکا ہے۔ روز مرہ کی ضروریات پر بھی ٹیکس لگاکر مرکزی حکومت اپنی عوام دشمنی کا کھلا ثبوت دے رہی ہے۔ دنیش نے کہاکہ یو پی اے حکومت میں 16مئی 2014کو بین الاقوامی بازار میں کچے تیل کی قیمت فی بیرل 107 ڈالر تھی، جبکہ اب فی بیرل قیمت73 ڈالر یعنی چالیس فیصد کم ہے، اس کے باوجود مرکزی حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 2014کے مقابلے اب تک 211 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔ مئی 2014میں فی لیٹر پٹرول پر ٹیکس 9.2 روپے تھا ، جوبڑھ کر 19.48 روپے ہوچکا ہے۔ اسی طرح ڈیزل پر ایکسائز 443 فیصد یعنی 3.46 روپیوں سے بڑھاکر 15.33 روپے کردیاگیا ہے۔ پکوان گیس کا سلینڈ 414 روپے تھا اب 754 روپے ہوچکا ہے۔ اس کے باوجود مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی کہہ رہے ہیں کہ کسی بھی حال میں ایندھن پر لگنے والے ٹیکس پر کٹوتی نہیں کی جائے گی، اس سے مرکزی حکومت کا عوام دشمن رویہ کھل کر سامنے آرہا ہے۔ دنیش گنڈو راؤنے بتایاکہ 10 ستمبر کے بند کو ریاست کی متعدد تنظیموں بشمول کرناٹکا رکشا ویدیکے ، کنڑا چلوولی واٹال پکشا، جئے کرناٹکا، آٹو ڈرائیور، ٹیکسی ، ڈرائیور، کے ایس آر ٹی سی ، بی ایم ٹی سی ، اولا اور اوبر ٹیکسی ڈرائیور اور متعدد اداروں اور انجمنوں نے حمایت کا اعلان کیا۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...