کرناٹک اسمبلی انتخاب: جنتا دل سیکولر نے 93 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی

Source: S.O. News Service | Published on 19th December 2022, 9:11 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،19؍دسمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) آئندہ سال کے شروع میں کرناٹک اسمبلی انتخاب ہونا ہے، اس کے پیش نظر سرگرمیاں ابھی سے شروع ہو گئی ہیں۔ 2023 میں ہونے والے کرناٹک اسمبلی انتخاب کو لے کر بی جے پی، کانگریس اور جنتا دل سیکولر سمیت سبھی چھوٹی بڑی سیاسی پارٹیوں نے کمر کس لی ہے اور جنتا دل سیکولر نے تو پیر کے روز اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست بھی جاری کر دی۔ جنتا دل سیکولر نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے 93 امیدواروں پر مبنی پہلی فہرست جاری کی ہے۔

جاری فہرست کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کماراسوامی چناپٹنا سے انتخاب لڑیں گے اور ان کے بیٹے نکھل کو رام نگر سے ٹکٹ ملا ہے۔ اس کے علاوہ جنتا دل سیکولر نے چامنڈیشوری سے جی ٹی دیوگوڑا کو ٹکٹ دیا ہے، ساتھ ہی ان کے بیٹے ہریش گوڑا ہنسور سے الیکشن لڑیں گے۔

دوسری طرف بی جے پی نے بھی کرناٹک اسمبلی انتخاب کو لے کر تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ گزشتہ ہفتے ہوئی ایک داخلی میٹنگ میں بی جے پی کے سینئر لیڈران نے کرناٹک میں آئندہ انتخاب کو لے کر پارٹی کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس میٹنگ میں بی جے پی لیڈران نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ کو لے کر بھی اپنے خیالات سبھی کے سامنے رکھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی کی میٹنگ میں مرکزی موضوع ووکالیگا اور لنگایت طبقہ تھا۔ پارٹی میں کچھ ایسا خاکہ تیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ مذکورہ دونوں طبقات کے آس پاس کس طرح کام کرنا چاہیے، کیونکہ ریاست میں کسی بھی پارٹی کی جیت کے لیے ان دونوں کی حمایت بہت اہم ہے۔ جنتا دل سیکولر کا ووکالیگا طبقہ میں دبدبہ ہے، خصوصاً پرانے میسور علاقہ میں، جہاں بی جے پی نے 2018 کے اسمبلی انتخاب میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا تھا۔

واضح رہے کہ کرناٹک اسمبلی میں مجموعی طور پر 224 نشستیں ہیں اور حکومت سازی کے لیے 113 اراکین کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر 2018 کے اسمبلی انتخاب کی بات کی جائے تو بی جے پی نے ریاست میں 104 سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی اور کانگریس کو 80 سیٹوں پر کامیابی ملی تھی۔ ایچ ڈی کماراسوامی کی پارٹی جنتا دل سیکولر نے 37 سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔ بعد ازاں کانگریس اور جنتا دل سیکولر نے مل کر ریاست میں حکومت تشکیل دی تھی۔ لیکن پھر توڑ پھوڑ کے ذریعہ بی جے پی نے ریاست میں اقتدار پر قبضہ کر لیا۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...