فلیٹ خریداروں کے مسائل کے حل کی تجویز بنائے مودی حکومت: سپریم کورٹ
نئی دہلی، 9 جولائی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو فلیٹ خریداروں کے مفاد میں تجویز دینے کا حکم دیا ہے۔جے پی کے فلیٹ خریداروں کی عرضی پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو کہا کہ آپ ایک ایسی تجویز کیوں نہیں لاتے، جس سے فلیٹ خریداروں کا مسئلہ حل ہو جائے،اس کے لئے مرکزی حکومت کو دو دنوں کا وقت دیا گیا ہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ صرف جے پی کے معاملے میں نہیں کئی بلڈروں کے معاملات میں فلیٹ خریداروں کے پیسے پھنسے ہوئے ہیں۔کورٹ نے کہا مرکزی حکومت کو دو دنوں کا وقت دیا گیا ہے۔دراصل جے پی کے فلیٹ خریداروں نے کہا ہے کہ اگر جے پی کو دیوالیہ قرار دیا جاتا ہے تو سب سے پہلے بینک اپنا پیسہ واپس لیں گے، ہمیں کچھ نہیں ملے گا۔کورٹ نے مانا کہ 180 اور 90 دنوں کی میعاد پوری ہو چکی ہے لہذا آئی بی سی کی فراہمی کے مطابق لکوڈیشن کی ضرورت ہے۔سپریم کورٹ نے مرکز سے کہا کہ فلیٹ خریداروں کے مفاد میں ضروری ہے کہ وہ آگے آئے اور راحت دلائے۔سپریم کورٹ نے مانا کہ آئی بی سی فلیٹ خریداروں کے مفادات کی حفاظت کے قابل نہیں ہے۔کورٹ نے حکومت سے کہا کہ فلیٹ خریداروں کو کس طرح راحت دی جا سکتی ہے، اس کے لئے ایک تجویز تیار کی جائے۔ان ہدایات کے بعد سپریم کورٹ نے اس معاملے کی اگلی سماعت کی تاریخ 11 جولائی مقرر کی،یہ معاملہ جے پی گروپ سے منسلک ہے۔سپریم کورٹ میں اسی طرح کا معاملہ امرپالی گروپ کا بھی ہے۔غور طلب ہے کہ امرپالی کے گریٹر نوئیڈا واقع 6 ہاؤسنگ پروجیکٹ میں 32 ہزار اور نوئیڈا میں قریب 10 ہزار گھر خریدار پھنسے ہیں۔خریداروں کی امید پر گزشتہ 8 سال سے پانی پھر رہا ہے۔امرپالی کے ہاؤسنگ پروجیکٹ 2010 میں شروع ہوئے تھے لیکن گھر نہیں ملنے سے ناراض خریدار سپریم کورٹ پہنچ گئے جہاں اس معاملے پر سماعت چل رہی ہے۔