بیرون ملک جا رہے شاہ فیصل کو دہلی ایئر پورٹ پر پولیس نے روکا، کشمیر واپس بھیجا
سرینگر،14اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) سابق آئی اے ایس افسر اور جموں و کشمیر پیپلز موومنٹ کے چیئرمین شاہ فیصل کو بدھ کو پولیس نے دہلی ایئرپورٹ سے حراست میں لے لیا۔بتایا جا رہا ہے کہ شاہ فیصل بیرون جا رہے تھے۔حراست میں لینے کے بعد شاہ فیصل کو دہلی ایئرپورٹ سے کشمیر بھیج دیا گیا،اس کے ساتھ ہی شاہ فیصل کو گھر میں نظربند بھی کر دیا گیا ہے۔شاہ فیصل کی گرفتاری پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق شاہ فیصل استنبول کی طرف جا رہے تھے۔حکام نے کہا کہ دہلی میں پی ایس اے کے تحت شاہ فیصل کو حراست میں لیا گیا تھا،جب شاہ فیصل سرینگر پہنچے، انہیں دوبارہ حراست میں لیا گیا۔جب سے مرکزی حکومت نے آرٹیکل 370 کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس کے بعد سے شاہ فیصل مسلسل متنازعہ بیان دے رہے ہیں۔شاہ فیصل نے کشمیر کو لے کر بدھ کو متنازعہ بیان دیا تھا،شاہ فیصل نے کہا تھا کہ ہمارے سامنے دو ہی راستے ہیں،کشمیر کی کٹھ پتلی بنے یا علیحدگی پسند،اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔شاہ فیصل نے کہا تھا کہ سیاسی حقوق کو دوبارہ حاصل کرنے کے لئے کشمیر کو طویل، مسلسل اور غیر متشدد سیاسی تحریک کی ضرورت ہے۔شاہ فیصل نے عید الاضحی کے موقع پر بھی مرکز کی نریندر مودی حکومت پر نشانہ لگایا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ کشمیر میں عید نہیں ہے،پوری دنیا میں کشمیر کے لوگ اپنی زمین کے غلط طریقے سے ہندوستان میں شامل ہونے سے رو رہے ہیں،ہمارے یہاں اس وقت تک عید نہیں ہوگی جب تک 1947 سے ملا خصوصی ریاست کا درجہ ہمیں واپس نہیں کیا جائے گا۔جب مرکز کی نریندر مودی حکومت نے آرٹیکل 370 کو ہٹائے جانے کا فیصلہ لیا تھا تب بھی شاہ فیصل نے کہا تھا کہ کشمیر میں خوف پھیلا ہوا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ سب کا دل ٹوٹ رہا ہے،ہر چہرے پر شکست کا اقتباس دکھائی دے رہا ہے،تاریخ نے ہم سب کے لئے ایک پرآشوب موڑ لے لیا ہے،لوگ ساکت ہیں۔