جامعہ ملیہ کی پہلی خاتون پروفیسر نجمہ اختر نے وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالا
نئی دہلی،13اپریل(ایس او نیوز؍یواین آئی)جامعہ ملیہ اسلامیہ کی100سالہ طویل تاریخ میں وائس چانسلر کے عہدے پر منتخب ہوئیں پہلی خاتون پروفیسر نجمہ اختر نے کہا ہے کہ وہ جامعہ کو عالمی سطح کاتعلیمی ادارہ بنانے کے لئے کوشاں ہیں اور اس کے عظیم بانیوں کے خوابوں کو پورا کریں گی۔پروفیسر اختر نے وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وہ1920میں قائم اس یونیورسٹی کے بانیوں محمد علی جوہر اور ڈاکٹر ذاکر حسین جیسی عظیم شخصیات کے خوابوں کو پورا کریں گی اور اسے ایک جامع تعلیمی ادارہ بنائیں گی،جہاں امن اور انصاف قائم ہو اور تعلیم کے معیار میں اضافہ ہو۔انہوں نے آج یہاں عہدہ سنبھال لیا ہے ۔انہیں کل یونیورسٹی کا نیا وائس چانسلر مقرر کیاگیا تھا۔پروفیسر اختر نہ صرف جامعہ بلکہ دہلی کی کسی بھی مرکزی یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے عہدے پرفائز ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔پروفیسر اختر کو 130ملکوں کے سینئر افسروں کے لئے بین الاقوامی تعلیمی انتظامیہ کورس قیادت کے لئے جانا جاتا ہے ،جس کے لئے انہوں نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشنل پلاننگ اینڈ ایڈمنسٹریشن(این آئی ای پی اے )میں15برسوں تک کام کیا ہے ۔واضح رہے کہ گزشتہ سال طلعت احمد نے مدت ختم ہونے سے پہلے ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا ،اب تک پروفیسرشاہد اشرف بطور کارگزار وائس چانسلر کام کاج سنبھال رہے تھے ۔پروفیسر اختر کی تقرری کی منظوری جمعرات کو صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے دی تھی۔ان کے علاوہ سلیکشن کمیٹی کی جانب سے دو اور نام صدر جمہوریہ کے پاس بھیجے گئے تھے ،جن میں‘ اسو سی ایشن آف انڈین یونیورسٹیز’کے سکریٹری جنرل فرقان قمر اور آئی آئی ٹی دہلی کے پروفیسر ایس ایم اشتیاق کے نام شامل تھے ۔صدر جمہوریہ تمام مرکزی یونیورسٹیوں کے ‘ویزیٹر ہیڈ’ ہیں اور انہی کے ذریعہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تقرری عمل میں آتی ہے ۔